شہزادی سارہ بنت مشہور بن عبدالعزیز، جو کہ ولی عہد اور وزیر اعظم محمد بن سلمان کی اہلیہ ہیں، نے "اسان” کے نام سے مشہور مسک ہیریٹیج میوزیم کے پروگرامنگ کے آغاز کا اعلان کیا ہے۔
یہ میوزیم تاریخی الدرعیہ کے قلب میں واقع ہوگا اور سعودی عرب کے متنوع اور بھرپور ثقافتی ورثے کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے لیے ایک اہم ثقافتی مرکز بننے جا رہا ہے۔
اسان، جو کہ محمد بن سلمان فاؤنڈیشن (مسک) کے تحت ایک غیر منافع بخش ادارہ ہے، سعودی ثقافتی ورثے کے تحفظ اور اس کے ساتھ گہرا تعلق پیدا کرنے کے لیے وقف ہے۔
یہ میوزیم سعودی وژن 2030 کے اہداف سے ہم آہنگ ہے، جو ثقافتی استحکام اور قومی شناخت کو مستحکم کرنے پر زور دیتا ہے۔
اس کا مقصد نئی نسلوں کو اپنے ثقافتی ورثے سے روشناس کرانا اور اس کی اہمیت کو اجاگر کرنا ہے تاکہ سعودی تاریخ کو ہمیشہ زندہ اور متعلقہ رکھا جا سکے۔
اسان کی چیئرپرسن شہزادی سارہ نے میوزیم کے مشن پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد ایسی نسل تیار کرنا ہے جو اپنے ورثے پر فخر کرے اور اس کے تحفظ میں فعال کردار ادا کرے۔
اسان سعودی عرب کے بھرپور ثقافتی ورثے کو نوادرات، روایات اور معاشرتی اقدار کے ذریعے نمایاں کرے گا، جو ماضی کو حال سے جوڑنے کے ساتھ ساتھ آئندہ نسلوں کے لیے اس کے تسلسل کو یقینی بنائے گا۔
یہ میوزیم 40,000 مربع میٹر سے زائد رقبے پر محیط ہوگا اور اس کا جدید ڈیزائن زاہا حدید آرکیٹیکٹس نے تیار کیا ہے، جو روایتی نجدی طرز تعمیر سے متاثر ہو کر جدید تخلیقی صلاحیتوں کو شامل کرے گا۔
افتتاح کے بعد، اسان میں ہزاروں ثقافتی نوادرات اور تاریخی اشیاء موجود ہوں گی، جو ماضی کے سعودی طرز زندگی اور تاریخ کے بارے میں بھرپور بصیرت فراہم کریں گی۔
اپنی نمائشوں کے ذریعے، میوزیم زائرین کو سعودی ورثے سے روشناس کرانے کے لیے ایک منفرد اور عمیق تجربہ فراہم کرے گا۔
یہاں مستقل نمائشوں، آرٹ گیلریوں، اور ایک آرٹ کورٹ یارڈ کی سہولت موجود ہوگی، جہاں زائرین سعودی ثقافت کے مختلف پہلوؤں سے جڑ سکیں گے۔
علاوہ ازیں، اسان کی مجلس مکالمے، نظریات کے تبادلے، اور ورثے کے تحفظ پر ورکشاپس منعقد کرنے کے لیے ایک مخصوص جگہ ہوگی۔
اس کے علاوہ، میوزیم میں تحفظاتی تجربہ گاہیں اور انٹرایکٹو تعلیمی پروگرام بھی شامل کیے گئے ہیں جو سعودی تاریخ اور روایات سے عوامی دلچسپی اور آگہی کو فروغ دیں گے۔
اسان، مسک فاؤنڈیشن کی مدد سے عالمی ماہرین اور اداروں کے ساتھ شراکت داری کرے گا تاکہ ثقافتی تحفظ کے لیے ایک مربوط حکمت عملی اپنائی جا سکے۔
یہ اقدامات سعودی عرب کو ثقافتی تحفظ اور پائیداری کے میدان میں عالمی سطح پر ایک رہنما کے طور پر مستحکم کریں گے۔
شہزادی سارہ کا سعودی ثقافتی ورثے کے تحفظ کے لیے عزم اسان کے جدید اور تخلیقی طریقوں میں نمایاں ہے۔
وہ ان ثقافتی پروگراموں کی بھرپور حمایت کرتی ہیں جو فنون اور سماجی اقدامات کے ذریعے سعودی ورثے کو زندہ رکھتے ہیں۔
ان کی وابستگی خاص طور پر نوجوانوں اور معذور افراد کو تعلیمی اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں میں بہتری کے مواقع فراہم کرنے تک بھی پھیلی ہوئی ہے۔
یہ کاوشیں سعودی وژن 2030 کے تحت غیر منافع بخش شعبے کے وسیع تر اہداف سے ہم آہنگ ہیں۔