سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان نے جدہ کے السلام پیلس میں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے ساتھ ایک اہم ملاقات کی، جس میں دوطرفہ تعلقات، علاقائی صورتحال اور روس-یوکرین بحران پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے یوکرین میں جاری تنازع کی تازہ ترین صورتِ حال پر گفتگو کی۔
ولی عہد محمد بن سلمان نے زور دیا کہ سعودی عرب عالمی سطح پر امن کے قیام اور تمام فریقین کے درمیان مذاکرات کو فروغ دینے کے لیے ہر ممکن سفارتی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔
انہوں نے اس بحران کو پرامن طریقے سے حل کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
دوسری جانب، یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے سعودی عرب کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ مملکت نہ صرف مشرقِ وسطیٰ بلکہ عالمی سطح پر بھی قیامِ امن کے لیے ایک کلیدی کردار ادا کر رہی ہے۔
انہوں نے اس معاملے پر سعودی قیادت کی مسلسل دلچسپی اور حمایت پر شکریہ ادا کیا۔
مذاکرات کے دوران دونوں رہنماؤں نے سعودی عرب اور یوکرین کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
اقتصادی، تجارتی، دفاعی اور زرعی تعاون سمیت مختلف شعبوں میں شراکت داری کو مزید وسعت دینے کے امکانات پر گفتگو کی گئی۔
اس موقع پر دونوں ممالک نے مشترکہ مفادات پر مبنی تعاون کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔
ملاقات سے قبل، سعودی ولی عہد نے یوکرینی صدر زیلنسکی کا سعودی عرب میں پرتپاک استقبال کیا۔
السلام پیلس میں ہونے والی اس استقبالیہ تقریب کے دوران یوکرینی صدر نے سعودی عرب کی مہمان نوازی کو سراہا اور ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات پر خوشی کا اظہار کیا۔
اس اہم ملاقات میں دونوں ممالک کے اعلیٰ سطحی وفود نے بھی شرکت کی۔
سعودی عرب کی جانب سے اجلاس میں نائب گورنر مکہ ریجن شہزادہ سعود بن مشعال، وزیرِ مملکت اور کابینہ کے رکن شہزادہ ترکی بن محمد، وزیرِ نیشنل گارڈ شہزادہ عبداللہ بن بندر، وزیرِ دفاع شہزادہ خالد بن سلمان، وزیرِ خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان، وزیرِ تجارت ڈاکٹر ماجد القصبی، وزیرِ خزانہ محمد الجدعان، قومی سلامتی کے مشیر ڈاکٹر مساعد العیبان، اور یوکرین میں سعودی سفیر محمد البرکہ موجود تھے۔
یوکرین کی جانب سے اجلاس میں یوکرینی صدر کے دفتر کے سربراہ اینڈری یرماک، وزیرِ دفاع روسٹم عمروف، نائب وزیرِ اعظم اور وزیرِ معیشت یولیا سویریڈینکو، وزیرِ خارجہ اینڈری سبیحا، وزیرِ زراعت و خوراک ویتالی کووال، صدر کے اسٹریٹجک امور کے مشیر اولیکسنڈر کامیشن، سعودی عرب میں یوکرین کے سفیر اناتولی پیٹرینکو، اور صدر کے مشیر دمتری لیتوین بھی شریک تھے۔
یہ ملاقات اس بات کا عکاس تھی کہ سعودی عرب دنیا میں قیامِ امن کے لیے کس قدر سنجیدہ ہے۔
مملکت نہ صرف روس-یوکرین تنازع میں ثالثی کی کوششوں کو فروغ دے رہی ہے بلکہ دیگر بین الاقوامی مسائل پر بھی مصالحتی کردار ادا کر رہی ہے۔
ولی عہد محمد بن سلمان کی قیادت میں سعودی عرب عالمی سطح پر تنازعات کو سفارتی طریقے سے حل کرنے کے لیے مسلسل کوششیں کر رہا ہے۔
یہ مذاکرات اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ سعودی عرب اور یوکرین کے درمیان تعلقات میں مزید مضبوطی آ رہی ہے اور دونوں ممالک مستقبل میں تعاون کے نئے مواقع تلاش کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔