مکہ مکرمہ — سعودی عرب کی وزارتِ حج و عمرہ نے عمرہ زائرین کو ایک محبت بھرا مگر پراثر پیغام دیتے ہوئے گزارش کی ہے کہ طوافِ کعبہ کے دوران حجرِ اسود کے قریب رُکنے یا ہجوم بنانے سے گریز کریں تاکہ روحانی سکون برقرار رہے اور دیگر زائرین کو تکلیف نہ ہو۔
وزارت نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اپنے سرکاری بیان میں کہا کہ بعض عمرہ زائرین طواف کے دوران حجرِ اسود کے سامنے طویل وقت کھڑے ہو جاتے ہیں یا وہاں تصویریں لینے میں مصروف ہو جاتے ہیں، جس سے نہ صرف طواف کی روانی متاثر ہوتی ہے بلکہ دوسروں کے لیے بھی مشکلات پیدا ہوتی ہیں۔
اس حوالے سے سعودی حکام نے اپنے پہیغام میں کہا ہے حجرِ اسود کے قریب کھڑے ہو کر طواف کے راستے میں رکاوٹ نہ بنائیں، بلکہ دوسروں کا خیال رکھتے ہوئے خود بھی روحانیت سے بھرپور طواف مکمل کریں۔
یہ مشورہ زائرین کے لیے ایک یاد دہانی ہے کہ خانہ کعبہ کی زیارت اور طواف کا اصل مقصد روحانی سکون، عاجزی اور اجتماعی احترام کا مظاہرہ ہےنہ کہ انفرادی عمل یا ویڈیوز کے ذریعے یادگار بنانے کا موقع ہے۔
وزارت نے واضح کیا کہ اگر ہر فرد حجرِ اسود کے پاس رک کر زیادہ دیر گزارے گا تو رش میں اضافہ، بدنظمی اور دیگر زائرین کی عبادت میں خلل پیدا ہو گا۔ اس لیے بہتر یہ ہے کہ زائرین آگے بڑھیں، احترام سے اشارہ کریں اور طواف کو مکمل کریں تاکہ سب کو سہولت میسر آ سکے۔
یہ ہدایت نہ صرف زائرین کی سہولت کے لیے ہے بلکہ اس امر کی یاد دہانی بھی ہے کہ بیت اللہ میں عبادت کا ہر لمحہ اجتماعی نظم، صبر، اور برداشت کا تقاضا کرتا ہے