ایک ملین سے زیادہ کتابوں کے شائقین نے 10 روزہ ریاض بین الاقوامی کتاب میلہ 2024 کو وزٹ کیا، جو کل بروز ہفتہ6 اکتوبر کو اختتام پذیر ہوا۔
اس انٹرنیشنل کتاب فیسٹیول کے مدیر ڈاکٹر محمد علوان کے مطابق اس میلے میں کتابوں کی فروخت 28 ملین ریال سے تجاوز کر گئی ہے۔
26 ستمبر سے شروع ہونے والے اس میلے میں 30 ممالک کے 2,000 سے بین الاقوامی اشاعتی اداروں اور ایجنسیوں نے اپنی مطبوعات کی نمائش کی۔
کنگ سعود یونیورسٹی کے 800 پویلینز میں پھیلے ہوئے اس میلے میں ہر عمر کے لیے موزوں 200 سے زیادہ ایونٹس منعقد کیے گئے۔
سعودی عرب کے اندر اور باہر سے ادیبوں، مفکروں، دانشوروں اور کتابوں کے شائقین کی بڑی تعداد نے "ریاض ریڈز” کے عنوان سے کتابوں کے میلے میں شرکت کی۔
ڈاکٹر علوان نے کہا کہ اس سال کے کتاب میلے میں شائقین کا زبردست ٹرن آؤٹ تھا۔ انھیں تمام عرب ممالک اور دنیا کے بڑے تخلیقی لوگوں کے کاموں تک رسائی کا قیمتی موقع فراہم ہوا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس نمائش نے پرنٹنگ مارکیٹ اور عرب پبلشنگ موومنٹ کو زندہ کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ سعودی پبلشرز کی صلاحیتوں کو بڑھایا۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ یہ نمائش مفکرین اور مصنفین کی تخلیقی صلاحیتوں کے لیے ایک پلیٹ فارم بنی۔
انہوں نے کہا کہ یہ میلہ ایک نمایاں سالانہ ثقافتی اور فکری تقریب بن گیا ہے جس نے کئی دہائیوں بعد ثقافت، طںاعت اور اشاعت کی صنعت میں اپنی قیادت کی توجہ حاصل کرلی ہے۔
انھوں نے بتایا کہ میں اس سال قطر کتاب میلے کا مہمان خصوصی تھا، جس میں ثقافت، ادب اور فن کی اہم شخصیات اور قطری ثقافت سے وابستہ اہم اداروں نے شرکت کی تھی۔
وہاں عوام کو نمائش میں ایک خصوصی پویلین کے ذریعے قطر کے ثقافتی اور فکری ورثے کے بارے میں جاننے کی رسائی دی گئی تھی جس میں نایاب مخطوطات کا مجموعہ اور قطری ثقافت کی متعدد اشاعتیں بھی شامل تھیں۔ مجھے وہ آئیڈیا اچھا لگا تو ہم نے اسے یہاں بھی اپلائی کیا۔
ہمارا یہ فیسٹیول عرب دنیا میں سب سے اہم بین الاقوامی ثقافتی پلیٹ فارم کے طور پر ریاض کی پوزیشن کو مستحکم کر رہا ہے۔
اس فیسٹیول میں سعودی عرب اور بین الاقوامی ثقافتی تنظیموں کی شرکت نے اسے مزید نمایاں کردیا ہے، جو پبلشرز کے ساتھ ساتھ فکری اور ثقافتی تبادلہ خیال کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم اور مصنفین کے لیے ملاقات کا بہترین مقام اور ذریعہ بھی بن گیا ہے۔