سعودی وزیر انصاف اور سعودی بار ایسوسی ایشن کے چیئرمین ڈاکٹر ولید السمعانی نے اعلان کیا ہے کہ سعودی قانونی نظام کی جامع نظرثانی اور ترقی کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔ یہ کام سعودی بار ایسوسی ایشن کے ساتھ تعاون سے کیا جائے گا۔ انہوں نے ریاض میں سعودی وکلا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد قانونی پیشے کو مضبوط بنانا، قانونی خدمات تک رسائی کو آسان بنانا، اور مملکت کی قانونی اور سماجی ترقی کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کرنا ہے۔ دو روزہ کانفرنس کا موضوع "وکلاء اور قانونی مشاورت کے شعبے میں ترقیات” ہے۔
وزیر نے سعودی وژن 2030 کے تحت قانون سازی اور قانونی شعبے میں ہونے والی بڑی ترقی کو سراہا، جس کی قیادت خادم حرمین شریفین شاہ سلمان اور ولی عہد محمد بن سلمان کر رہے ہیں۔ انہوں نے خاص طور پر خصوصی قانون سازی کو اہم قرار دیا اور کہا کہ قانونی پیشہ عدالتی اور انتظامی امور میں بنیادی کردار ادا کر رہا ہے
ڈاکٹر السمعانی نے اس بات پر زور دیا کہ مملکت میں جاری ترقیاتی منصوبوں کے باعث وکلاء کی اہمیت اور ضرورت میں اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے وکلاء کو ایسے پیشہ ور قرار دیا جو مختلف قانونی اور انتظامی امور میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
انہوں نے وکلاء کے لائسنس کی تجدید کے لیے ایک نئی سہولت کا اعلان کیا، جس کے تحت تجدید کا عمل خودکار ہوگا اور درخواست جمع کرانے کے 15 دن کے اندر مکمل ہو جائے گا۔ یہ اقدام وکلاء کو مزید اختیارات فراہم کرنے اور ان کے لیے پیشہ ورانہ کام آسان بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔
سعودی وکلاء کانفرنس میں قانونی شعبے کے مستقبل پر روشنی ڈالی گئی، خاص طور پر مملکت میں ہونے والی قانون سازی کی ترقی کے تناظر میں۔ کانفرنس کا مقصد قانونی ماحول کی کارکردگی کو بہتر بنانا اور کاروباری اور سرمایہ کاری کے لیے سازگار حالات پیدا کرنا ہے