سعودی بینک میڈیا اور آگاہی کمیٹی نے خبردار کیا ہے کہ دھوکہ باز سوشل میڈیا اور میسجنگ ایپس پر خیراتی اداروں یا مشہور شخصیات کا روپ دھار کر لوگوں کو دھوکہ دے کر پیسے بٹورنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ جعلساز جعلی دستاویزات اور مہر استعمال کرتے ہیں تاکہ خود کو سرکاری اداروں کا نمائندہ ظاہر کریں، لیکن کمیٹی نے واضح کیا ہے کہ حقیقی ادارے ان پلیٹ فارمز پر عطیات یا مستحقین کی تلاش نہیں کرتے
یہ جعلساز معروف خیراتی اداروں یا قانونی تنظیموں کا دعویٰ کرکے لوگوں کو گمراہ کرتے ہیں اور عطیات حاصل کرنے یا کارروائی مکمل کرنے کے لیے فیس یا رقم مانگتے ہیں۔ وہ عموماً دھوکہ دہی کے لنکس استعمال کرتے ہیں تاکہ پیسے منتقل کروائے جا سکیں
کمیٹی کی سیکرٹری جنرل، رباح الشمیسی، نے لوگوں کو خبردار کیا کہ وہ کسی بھی ایسی درخواست پر دھیان نہ دیں جو عطیات یا خدمات کے لیے فیس مانگے۔ انہوں نے "سادد” سسٹم کے استعمال کا مشورہ دیا، جو کہ محفوظ ادائیگیوں کے لیے دستیاب ہے۔ دھوکہ دہی کی صورت میں فوری طور پر بینک کو اطلاع دی جائے تاکہ نقصان کم کیا جا سکے۔
عرب نیشنل بینک کی فراڈ کنٹرول ڈیپارٹمنٹ کی سربراہ، ریما القحطانی، نے بھی واضح کیا کہ کوئی مستند ادارہ کبھی بھی فیس یا پیسے طلب نہیں کرتا۔
یہ انتباہ سعودی بینکوں کی ایک بڑی آگاہی مہم کا حصہ ہے، جس کا مقصد لوگوں کو مالی دھوکہ دہی سے بچانا اور خیراتی اداروں کے نام کا غلط استعمال روکنا ہے۔