عالمی سطح پر خوشی کی پیمائش کرنے والے خوشی کے عالمی انڈیکس نے سعودی عرب کو عرب دنیا کے خوش ترین ممالک کی فہرست میں تیسرے نمبر پر رکھا ہے۔
یہ انڈیکس ایک معروف بین الاقوامی ادارے، گیلوب، کے سروے پر مبنی ہوتا ہے، جو ہر سال دنیا بھر میں مختلف ممالک کے شہریوں کی خوشی کی سطح کا جائزہ لیتا ہے۔
اس سروے کے مطابق سعودی عرب نے اپنے علاقے میں اپنی بہترین پوزیشن کو برقرار رکھا ہے۔
عرب دنیا کے ممالک میں خوشی کے اشاریہ میں سب سے پہلے متحدہ عرب امارات کا نمبر آیا ہے، جو اپنی اعلیٰ خوشی کی سطح کی بدولت پہلے مقام پر رہا۔
اس کے بعد کویت نے دوسرے نمبر پر اپنی پوزیشن قائم کی، جبکہ سعودی عرب تیسرے نمبر پر ہے۔ عمان اور بحرین بالترتیب چوتھے اور پانچویں نمبر پر ہیں۔
سعودی عرب نے اس انڈیکس میں اپنی پوزیشن اس بات کے باوجود برقرار رکھی ہے کہ عالمی سطح پر خوشی کی سطح میں مختلف تغیرات دیکھے گئے ہیں۔
سعودی حکومت کی پالیسیوں اور ترقیاتی اقدامات کی بدولت شہریوں میں خوشی اور اطمینان کی سطح میں اضافہ ہوا ہے، جو کہ انڈیکس میں اس کی کامیاب پوزیشن کا غماز ہے۔
عالمی سطح پر خوشی کے اشاریہ میں فن لینڈ نے ایک بار پھر سب سے خوش ملک ہونے کا اعزاز حاصل کیا ہے۔
فن لینڈ کی بلند سطح کی خوشی کا تعلق اس کے شہریوں کی زندگی کے عمومی معیار، فلاحی نظام اور ماحولیات سے جوڑا جاتا ہے۔
اس کے بعد ڈنمارک، سویڈن اور ناروے نے اپنی اعلیٰ پوزیشن کو برقرار رکھا، اگرچہ ان ممالک میں خوشی کی سطح میں معمولی کمی بھی نوٹ کی گئی۔
اس کے برعکس، عالمی فہرست میں کم خوشی والے ممالک میں لبنان، سیرا لیون اور افغانستان شامل رہے، جو کہ معاشی، سیاسی اور سماجی مشکلات سے گزر رہے ہیں۔
اسی طرح یمن، ملاوی، زمبابوے اور بوٹسوانا جیسے ممالک بھی اس فہرست کے نچلے حصے میں شامل رہے، جہاں عوام کی خوشی کی سطح نسبتاً کم ہے۔
یہ عالمی خوشی کا انڈیکس دراصل مختلف معاشی، سماجی اور سیاسی عوامل کو مدنظر رکھتے ہوئے مرتب کیا جاتا ہے اور اس کے نتائج دنیا بھر کے مختلف ممالک کی حکومتی پالیسیوں کے لیے ایک اہم معیار ثابت ہوتے ہیں۔
سعودی عرب کی خوشی کے انڈیکس میں تیسری پوزیشن اس بات کی غمازی کرتی ہے کہ سعودی معاشرتی، اقتصادی اور حکومتی سطح پر کئی مثبت تبدیلیاں آ رہی ہیں، جو عوام کی خوشی اور سکون کی حالت میں بھی نظر آ رہی ہیں۔