سعودی عرب میں وژن 2030 کے نو سال مکمل ہونے پر سالانہ رپورٹ جاری کر دی گئی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ مقرر کردہ 1502 میں سے 85 فیصد اقدامات کو کامیابی سے مکمل کر لیا گیا ہے۔
جاری کردہ رپورٹ میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ وژن کے اہداف کے حصول کے لیے اختیار کی گئی حکمت عملی نہایت مؤثر ثابت ہوئی ہے۔ اب تک 674 اقدامات مکمل ہو چکے ہیں جبکہ 596 اقدامات درست سمت میں پیش رفت کر رہے ہیں۔
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان کی رہنمائی اور دیے گئے واضح طریقہ کار پر عملدرآمد نے کامیابی کے سفر کو ممکن بنایا۔
شاہ سلمان نے اس موقع پر کہا کہ مملکت نے محض ایک دہائی سے بھی کم عرصے میں ایسی کامیابیاں سمیٹی ہیں جنہوں نے سعودی عرب کو عالمی سطح پر ترقی اور تبدیلی کا ایک روشن ماڈل بنا دیا ہے۔
شاہ سلمان نے مزید کہا کہ آئندہ نسلوں کے لیے پائیدار ترقی کا سفر اسی جذبے سے جاری رکھا جائے گا اور تعمیراتی عمل میں کوئی کمی نہیں آنے دی جائے گی۔
انہوں نے سعودی عوام کی غیرمتزلزل وابستگی اور ان کی کاوشوں کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے ملک کا مستقبل مل کر سنواریں گے اور ترقی کی نئی بلندیاں عبور کریں گے۔
ولی عہد محمد بن سلمان نے وژن 2030 کی نو سالہ تکمیل پر اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عوام نے اپنے عزائم کو عملی جامہ پہنایا اور مقررہ اہداف کو سنگ میلوں میں تبدیل کیا۔
انہوں نے کہا کہ مملکت نے نہ صرف اپنے اہم اہداف حاصل کر لیے بلکہ کئی شعبوں میں توقعات سے بڑھ کر کامیابیاں حاصل کیں۔
محمد بن سلمان نے واضح کیا کہ ہمارا عزم پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط ہے، ہم تیز رفتاری سے ترقی کے سفر کو آگے بڑھائیں گے اور عالمی سطح پر سعودی عرب کا مقام مزید مستحکم کریں گے۔
ولی عہد نے یہ بھی کہا کہ ہر کامیابی کی بنیاد ایک مؤثر وژن پر ہوتی ہے، اور سب سے زیادہ کامیاب وہی وژن ہوتا ہے جس پر مسلسل اور بھرپور عملدرآمد کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ وژن 2030 کی بدولت مملکت میں ہر سطح پر نمایاں تبدیلیاں دیکھنے کو ملی ہیں، جو اس بات کا ثبوت ہیں کہ سعودی عرب درست راستے پر گامزن ہے۔
سالانہ رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ وژن 2030 تین بنیادی مراحل پر مشتمل تھا، جن کے لیے پانچ پانچ سال کی مدت مقرر کی گئی تھی۔
پہلے مرحلے میں اقتصادی اور سماجی اصلاحات کے لیے بنیادی ڈھانچے کی تیاری پر توجہ دی گئی۔ دوسرے مرحلے میں مختلف ترجیحی شعبوں میں متعین اہداف کے حصول کی جدوجہد کو تیز کیا گیا، اور تیسرے مرحلے میں حاصل کردہ کامیابیوں کو پائیدار ترقی میں ڈھالنے پر کام ہو رہا ہے۔
وژن 2030 کے تحت انسانی اور قدرتی وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے معیشت کو مضبوط بنانے، سرمایہ کاری کو فروغ دینے اور شہریوں، مقیمین اور زائرین کے لیے ترقی کے نئے راستے ہموار کرنے جیسے اقدامات شامل تھے۔
سالانہ رپورٹ کے مطابق، ان اہداف کی جانب بڑھنے کے لیے جو راہ منتخب کی گئی تھی، وہ بالکل درست ثابت ہوئی ہے۔