امریکہ میں سعودی عرب کی سفیر شہزادی ریما بنت بندر نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور امریکہ کا دیرینہ اتحاد مستقبل کے لیے ایک نئی عالمی بصیرت فراہم کر رہا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ سعودی سرمایہ کاری کی بدولت امریکہ میں لاکھوں روزگار کے مواقع پیدا ہوئے ہیں، جو دونوں ممالک کے درمیان اسٹرٹیجک تعلقات کی گہرائی اور وسعت کو ظاہر کرتا ہے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ دورۂ ریاض کے تناظر میں بات کرتے ہوئے شہزادی ریما نے اس دورے کو عالمی امن، سلامتی اور خوشحالی کے لیے ایک فیصلہ کن موقع قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اپنی غیر تیل معیشت کو تیزی سے فروغ دے رہا ہے، جو اب مملکت کی مجموعی قومی پیداوار کا 50 فیصد بن چکی ہے، اور یہ وژن 2030 کی جانب ایک بڑی پیش رفت ہے۔
شہزادی ریما نے سعودی-امریکی سرمایہ کاری فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب امریکہ کے ساتھ مل کر یورپ اور دیگر خطوں میں امن و استحکام کے قیام کے لیے کام کر رہا ہے۔ ان کے مطابق ریاض ہمیشہ ایک غیر جانبدار پلیٹ فارم فراہم کرنے کو تیار ہے، اور جہاں بھی ممکن ہو وہاں عالمی امن کے فروغ میں اپنی ذمہ داریاں نبھاتا رہے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب دنیا کو سستی، قابل اعتماد اور پائیدار توانائی کی فراہمی کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہا ہے، اور مملکت "کاربن سرکولر اکانومی” کے ذریعے نیٹ زیرو کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے سنجیدہ اقدامات اٹھا رہی ہے۔ شہزادی ریما کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اور امریکہ کا مضبوط اتحاد یوکرین، غزہ، شام اور سوڈان جیسے عالمی بحرانوں میں اہم کردار ادا کر چکا ہے۔
دونوں ممالک مل کر ایسے حل تلاش کر رہے ہیں جو ان خطوں میں امن اور استحکام کی بنیاد بن سکیں۔ ان کے مطابق سعودی عرب نے اپنی جغرافیائی اہمیت اور قدرتی وسائل کو بروئے کار لا کر نہ صرف خطے بلکہ دنیا کے امن اور سلامتی کو تقویت دی ہے۔ انہوں نے اس شراکت داری کو باہمی احترام، مشترکہ مفادات اور ترقی کے اصولوں پر مبنی ایک منفرد سفارتی مثال قرار دیا