سعودی عرب کی قیادت کی جانب سے فلسطینی عوام سے اظہارِ یکجہتی اور ہمدردی کا ایک اور مثالی اقدام سامنے آیا ہے۔
خادمِ حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے اپنی ذاتی نگرانی اور خرچ سے ایک ہزار فلسطینی شہریوں کو حج کی سعادت بخشنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ان خوش نصیب افراد میں ان فلسطینی شہداء کے لواحقین، قید و بند کی صعوبتیں جھیلنے والے قیدیوں کے اہل خانہ اور اُن زخمیوں کے قریبی رشتہ دار شامل ہیں جو اسرائیلی مظالم کا نشانہ بنے۔
یہ خصوصی حج سہولت ایک معروف اور وسیع تر منصوبے کا حصہ ہے جسے "خادمِ حرمین شریفین کے مہمانوں کے لیے حج، عمرہ اور زیارت پروگرام کے تحت نافذ کیا جا رہا ہے۔
اس پروگرام کی نگرانی سعودی عرب کی وزارت اسلامی امور، دعوت و ارشاد کر رہی ہے، جو برسوں سے دنیا بھر کے مسلمانوں کو روحانی عبادات کی سہولیات فراہم کرنے کے اس مشن پر کاربند ہے۔
اس اعلان کے بعد سعودی وزیرِ اسلامی امور، شیخ ڈاکٹر عبداللطیف بن عبدالعزیز آل الشیخ نے نہایت محبت و شکرگزاری کے جذبات کے ساتھ شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو خراجِ تحسین پیش کیا۔
انہوں نے اس عمل کو نہ صرف ایک سماجی خدمت بلکہ اسلامی اُمت کے درمیان بھائی چارے، ہمدردی اور ایثار کی ایک شاندار علامت قرار دیا۔
شیخ عبداللطیف آل الشیخ کا کہنا تھا کہ فلسطینی عوام گزشتہ کئی دہائیوں سے ظلم و جبر کی چکی میں پس رہے ہیں، اور ان کے دکھوں کا ازالہ صرف مالی مدد یا بیانات سے نہیں بلکہ عملی اقدامات سے ہی ممکن ہے۔
سعودی قیادت نے اس حج پروگرام کے ذریعے ایک بار پھر ثابت کیا ہے کہ وہ نہ صرف عالم اسلام کے روحانی مراکز کی خدمت پر فائز ہے بلکہ امت مسلمہ کے دکھ سکھ میں عملی طور پر شریک بھی ہے۔
انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ یہ قدم صرف حج کا انتظام نہیں بلکہ فلسطینیوں کے ساتھ اخوت، ایثار اور امت مسلمہ کے زخموں پر مرہم رکھنے کی سنجیدہ کاوش ہے۔
سعودی عرب کے اس اقدام نے عالمی سطح پر یہ پیغام دیا ہے کہ مملکت نہ صرف مسلم دنیا کی رہنمائی کا حق رکھتی ہے بلکہ انسانیت کی فلاح میں بھی پیش پیش ہے۔
یہ روح پرور اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب فلسطین میں انسانی بحران مزید شدت اختیار کر چکا ہے۔ لہٰذا یہ عمل فلسطینیوں کے لیے نہ صرف ایک مذہبی فریضے کی ادائیگی کا ذریعہ بنے گا بلکہ ان کے دلوں میں امید، حوصلہ اور اعتماد کی ایک نئی روشنی بھی جگائے گا۔
اس پروگرام کی بدولت ایک ہزار فلسطینی خاندانوں کو وہ روحانی سکون حاصل ہو گا جو شاید اُن کی تمام تر آزمائشوں کے باوجود ان کا حوصلہ بلند رکھ سکے۔