سعودی عرب نے مصنوعی ذہانت کے شعبے میں ایک شاندار سنگ میل عبور کرتے ہوئے دنیا کا پہلا AI ڈاکٹر کلینک متعارف کرا دیا، جو نہ صرف عرب دنیا بلکہ عالمی طبی منظرنامے میں ایک نئی تاریخ رقم کر رہا ہے۔ یہ غیر معمولی اقدام سعودی عرب کے Almoosa Health Group اور چین کے معروف AI ادارے Synyi AI کے اشتراک سے شرقیہ کے علاقے الاحساء میں عمل میں آیا ہے۔
اس پائلٹ کلینک میں تعینات ہے ایک غیر روایتی، مگر نہایت ذہین ورچوئل معالج ڈاکٹر ہُوا۔ یہ AI ڈاکٹر مریض سے ٹیبلٹ کے ذریعے بات کرتا ہے، علامات کو سمجھتا ہے، فالو اپ سوالات کرتا ہے، اور ECG، ایکس رے اور دیگر تشخیصی ڈیٹا کا تجزیہ کر کے علاج کا مکمل منصوبہ خود تیار کرتا ہے۔
لیکن یہاں بات ختم نہیں ہوتی ہر علاج کے منصوبے کو ایک لائسنس یافتہ انسانی ڈاکٹر کی نگرانی میں حتمی منظوری دی جاتی ہے، جس سے یہ ماڈل مکمل طور پر ہائبرڈ بن جاتا ہے جہاں مشین کی رفتار اور درستگی انسانی تجربے سے جڑ جاتی ہے۔
یہ منصوبہ دراصل چین میں Synyi AI کی بےمثال کامیابیوں کا عالمی توسیعی قدم ہے، جہاں یہ ادارہ پہلے ہی 800 سے زائد اسپتالوں کے ساتھ شراکت کر چکا ہے۔
Synyi AI کے سی ای او ژانگ شاؤڈین کا کہنا ہے کہ
اب ہم AI کو صرف معاون نہیں بلکہ بنیادی معالج کی حیثیت دے رہے ہیں — یہ وہ آخری قدم ہے جو مستقبل کی طب کو آج کے حال میں لے آیا ہے۔
سعودی عرب کے اس انقلابی اقدام سے نہ صرف خطے میں جدید طبی خدمات کی راہیں کھلیں گی بلکہ عالمی سطح پر صحت کی ٹیکنالوجی میں نئی دوڑ کا آغاز بھی ہو چکا ہے۔
یہ صرف ایک کلینک نہیں یہ مستقبل کا دروازہ ہے، جو آج سعودی عرب سے کھل چکا ہے۔