رواں سال خادمِ حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی جانب سے دنیائے اسلام کے لیے ایک نہایت ہی پرخلوص اقدام سامنے آیا ہے، جس کے تحت مختلف مسلم ممالک سے منتخب افراد کو بطورِ مہمان حج کی سعادت حاصل کرنے کے لیے مدعو کیا گیا ہے۔
اس خصوصی پروگرام میں پاکستان کے 30 خوش نصیب افراد بھی شامل ہیں، جنہیں نہ صرف مکمل سرکاری مہمان کے طور پر حج کی ادائیگی کی سہولت دی جا رہی ہے بلکہ اس کے تمام تر انتظامات بھی سعودی حکومت خود سرانجام دے رہی ہے۔
اسلام آباد میں آج سعودی سفارت خانے کی جانب سے ایک پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں سعودی عرب کے سفیر جناب نواف بن سعید المالکی نے پاکستانی عازمین سے ملاقات کی۔
اس موقع پر نہ صرف ان کو سعودی عرب جانے کے لیے مکمل سفری دستاویزات فراہم کی گئیں بلکہ انہیں تحائف پیش کر کے شاہی مہمان ہونے کا بھرپور احساس بھی دلایا گیا۔
اس موقع پر اردو نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے سعودی سفیر نواف المالکی نے کہا کہ ’’خادمِ حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز ہر سال مسلم دنیا سے خاص افراد کو حج کی سعادت کے لیے بلاتے ہیں۔
رواں برس اس دعوت کے تحت ایک ہزار مسلمانوں کو منتخب کیا گیا ہے، جن میں پاکستان سے 30 عازمین اور فلسطین سے 1000 افراد شامل ہیں۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ سعودی حکومت کی یہ روایت ہر سال قائم رہتی ہے، جس کے ذریعے مسلم امہ کے ان افراد کو حج کا موقع ملتا ہے جو عام طور پر مالی یا دیگر مجبوریوں کے باعث اس فریضے کی ادائیگی سے محروم رہ جاتے ہیں۔
واضح رہے کہ شاہ سلمان کی اس دعوتی سکیم کو نہ صرف عالمِ اسلام میں بھرپور سراہا جاتا ہے بلکہ اسے بین الاقوامی سطح پر بھی اسلامی بھائی چارے اور مہمان نوازی کی شاندار مثال قرار دیا جاتا ہے۔
سعودی عرب ہر سال لاکھوں زائرین کی خدمت کے لیے جس جذبے اور انتظامی قابلیت کا مظاہرہ کرتا ہے، یہ اقدام اسی سلسلے کی ایک سنہری کڑی ہے۔
یہ 30 پاکستانی عازمین بہت جلد سعودی عرب کے مقدس سفر پر روانہ ہوں گے جہاں وہ شاہی مہمانوں کی حیثیت سے حج ادا کریں گے۔
ان کے لیے تمام تر رہائش، سفر، خوراک اور حج سے متعلقہ دیگر سہولیات سعودی وزارتِ حج و عمرہ کی جانب سے فراہم کی جائیں گی۔