چین نے سعودی عرب، عمان، کویت اور بحرین کے شہریوں کو 30 دن کے لیے ویزا فری انٹری دینے کا اعلان کر دیا ہے، جو کہ ایک سال کے آزمائشی منصوبے کے تحت 9 جون 2025 سے 8 جون 2026 تک نافذ العمل ہوگا۔
چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ نِنگ نے پریس بریفنگ میں اس فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے مزید دوستوں کو چین کا اچانک دورہ کرنے کی دعوت دی جاتی ہے۔
اس سے قبل چین متحدہ عرب امارات اور قطر کے ساتھ باہمی بنیادوں پر ویزا فری سروس کی سہولت دےچکا ہے، اور اب اس نئے اقدام کے بعد تمام جی سی سی ممالک کو ویزا فری رسائی حاصل ہو گئی ہے۔
یہ پیش رفت چین اور سعودی عرب کے بڑھتے ہوئے تعلقات کی ایک تازہ مثال ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب سعودی عرب اپنے وژن 2030 کے اہداف کی جانب پیش قدمی کر رہا ہے، جس کے تحت ہر سال 50 لاکھ چینی سیاحوں کو مملکت کی جانب راغب کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے۔
حال ہی میں چین کو سعودی عرب کی جانب سے “Approved Destination Status” دیا گیا ہے، جو یکم جولائی 2024 سے نافذ العمل ہوگا اور اس کے تحت چینی سیاح گروپ کی شکل میں سعودی عرب کا دورہ کر سکیں گے۔
یہ اقدام نہ صرف سیاحتی شعبے میں تعاون کو فروغ دے گا بلکہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی، ثقافتی اور سفارتی تعلقات کو بھی نئی بلندیوں تک لے جائے گا۔
سعودی عرب، چین کا خلیجی ممالک میں سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے، اور دونوں ملک توانائی، ڈیجیٹل معیشت، تعمیرات، اور مصنوعی ذہانت جیسے شعبوں میں قریبی تعاون کر رہے ہیں۔ ماہرین کے مطابق چین کی یہ ویزا فری پالیسی نہ صرف معاشی تعلقات کو فروغ دے گی بلکہ عوامی سطح پر روابط کو بھی مضبوط کرے گی، جو دونوں ممالک کے درمیان اعتماد، قریبی شراکت داری اور ترقی کی مشترکہ سمت کی غماز ہے۔