ریاض اور تہران کے درمیان اہم سفارتی رابطے میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے گفتگو کرتے ہوئے اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کی اور کہا کہ اسرائیل جان بوجھ کر خطے میں تنازع بڑھا کر امریکا کو جنگ میں گھسیٹنا چاہتا ہے۔
سعودی خبررساں ذرائع اور ایرانی ایجنسی ’ارنا‘ کے مطابق ولی عہد نے اسرائیلی حملوں میں جاں بحق افراد کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا کرتے ہوئے اسے اسلامی جمہوریہ ایران کی خودمختاری اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔
محمد بن سلمان نے زور دیا کہ سعودی عرب کو یقین ہے ایران حکمت و تدبر سے کام لیتے ہوئے اسرائیلی مقاصد کو ناکام بنائے گا اور کہا کہ آج پوری اسلامی دنیا ایران کے ساتھ یکجہتی سے کھڑی ہے۔
ایرانی صدر نے بھی اس موقع پر کہا کہ ان کی اولین ترجیح خطے میں امن، سلامتی اور استحکام قائم رکھنا ہے، مگر ہر بار اسرائیل دانستہ طور پر ان کوششوں کو سبوتاژ کرتا ہے۔ انہوں نے سعودی شاہ سلمان کا شکریہ بھی ادا کیا جنہوں نے ایرانی حجاج کے لیے مثالی سہولیات فراہم کیں۔
واضح رہے کہ جمعے کی شب اسرائیل نے ایرانی سرزمین پر حملے کیے جن میں دفاعی نظام، جوہری مراکز اور اہم فوجی عہدیداروں کو نشانہ بنایا گیا، جس کے بعد خطے میں کشیدگی میں بے پناہ اضافہ ہو گیا ہے۔
اب سوال یہ ہے کہ آیا خطے میں یہ تناؤ کسی بڑی جنگ کا پیش خیمہ بنے گا یا عالمی سفارتکاری حالات کو قابو میں لانے میں کامیاب ہو سکے گی۔