ریاض: سعودی عرب نے ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے خطے میں امن و استحکام کی جانب ایک مثبت پیش رفت قرار دیا ہے۔
سعودی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی اور سفارتی کوششوں کو سراہا گیا، جن کے نتیجے میں 12 روزہ تباہ کن جنگ کے بعد دونوں متحارب ممالک جنگ بندی پر آمادہ ہوئے۔
وزارت خارجہ نے اس امید کا اظہار کیا کہ دونوں فریق نہ صرف طاقت کے استعمال سے گریز کریں گے بلکہ آئندہ ایسی کسی بھی جارحیت یا دھمکی سے بھی اجتناب کریں گے، جو خطے کے امن کو خطرے میں ڈال سکتی ہے۔ سعودی عرب نے ایک بار پھر اس مؤقف کو دہرایا کہ مسائل کا حل صرف اور صرف مکالمے، اقوام کی خودمختاری کے احترام اور ترقی و خوشحالی کی مشترکہ بنیاد پر ہی ممکن ہے۔
یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ٹروتھ سوشل’ پر اعلان کیا تھا کہ ایران اور اسرائیل نے مکمل جنگ بندی پر اتفاق کر لیا ہے، جو مرحلہ وار عمل میں لائی جائے گی ۔ایران پہلے جنگ بند کرے گا، پھر 12 گھنٹے بعد اسرائیل، اور 24 گھنٹوں میں جنگ کا باقاعدہ خاتمہ تسلیم کیا جائے گا۔
ٹرمپ نے اس معاہدے کو برسوں جاری رہنے والی ایک ممکنہ تباہ کن جنگ کے خاتمے سے تعبیر کرتے ہوئے دونوں ممالک کو اُن کی دانشمندی، جرات اور فہم پر مبارکباد دی۔ سعودی عرب کی جانب سے اس اعلان کا خیرمقدم خطے میں سفارتی حل کو تقویت دینے کی اہم علامت سمجھا جا رہا ہے۔