دنیا بھر کے مسلمانوں کے دلوں کی دھڑکن، خانہ کعبہ کو نیا غلاف پہنائے جانے کی عظیم روحانی اور تاریخی روایت امسال بھی انتہائی عقیدت، مہارت اور باوقار انداز میں مکمل کی گئی۔ سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی برائے امور مسجد الحرام و مسجد نبوی نے نئے ہجری سال کے آغاز پر یہ مقدس عمل سرانجام دیا، جس میں 154 تربیت یافتہ سعودی ماہرین نے حصہ لیا۔
120 کلو سونے سے ملمع چاندی کے تار، 60 کلو خالص چاندی، 825 کلو ریشم اور 410 کلو خام کپاس کے امتزاج سے تیار کردہ نیا غلافِ کعبہ اس بار بھی مہارت اور جمالیات کا اعلیٰ شاہکار ثابت ہوا، جس کا مجموعی وزن 1415 کلوگرام ہے۔ 8 جدید کھڈیوں سے تیار کردہ 47 سیاہ ریشمی ٹکڑوں پر 68 قرآنی آیات کو سونے اور چاندی کے دھاگوں سے کڑھا گیا ہے۔
اس پورے عمل کے دوران پرانے غلاف سے سونے کے کام، قندیلیں اور آیاتِ قرآنی محفوظ طریقے سے اتاری گئیں، جبکہ خانہ کعبہ کے دروازے پر نصب پردے کو بھی تبدیل کیا گیا۔ اس شان دار روایت کی انجام دہی نہ صرف حرمِ مقدس کی خدمت کا عملی اظہار ہے بلکہ سعودی عرب کی دین اسلام کے ساتھ لازوال وابستگی کی زندہ علامت بھی ہے۔
مکہ مکرمہ میں قائم کنگ عبدالعزیز کمپلیکس غلافِ کعبہ کی تیاری کے لیے مخصوص ہے جہاں اعلیٰ درجے کے سات اقسام کے کپڑے استعمال کیے جاتے ہیں، جن میں سبز و سیاہ ریشم اور سفید روئی دار کپڑا شامل ہے۔ غلافِ کعبہ کی ہر دھاگہ روحانیت، عقیدت اور سعودی مہارت کا منہ بولتا ثبوت ہے، جو امت مسلمہ کے دلوں کو ہر سال ایک نئی تازگی اور روحانی سرور بخشتا ہے۔