سعودی عرب اور ایران کے درمیان سفارتی سطح پر ایک اور اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ سعودی پریس ایجنسی (ایس پی اے) کے مطابق، اتوار کے روز سعودی وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان کو ایرانی مسلح افواج کے نئے سربراہ جنرل عبدالرحیم موسوی کی جانب سے فون کال موصول ہوئی۔
رپورٹ کے مطابق، اس رابطے میں دونوں رہنماؤں نے دفاعی شعبے میں دوطرفہ تعلقات کا جائزہ لیا اور علاقائی صورتحال کے تناظر میں امن و سلامتی قائم رکھنے پر تبادلہ خیال کیا۔ اس بات چیت کو خطے میں بڑھتی کشیدگی کے بعد ایک اہم اور مثبت اشارہ قرار دیا جا رہا ہے۔
یہ رابطہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب ایران اور اسرائیل کے درمیان تنازع کے نتیجے میں جنرل محمد باقری ہلاک ہو چکے ہیں، جن کی جگہ اب جنرل موسوی نے کمان سنبھالی ہے۔ باقری کی ہلاکت اسرائیلی فضائی حملے کے دوران ہوئی تھی، جس سے خطے میں ایک بار پھر جنگ کے خدشات نے جنم لیا تھا۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ بندی کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد کشیدگی میں وقتی کمی آئی۔ اس تناظر میں سعودی عرب اور ایران کے اعلیٰ فوجی حکام کے درمیان براہِ راست رابطہ ایک اہم پیش رفت تصور کیا جا رہا ہے، جو ممکنہ طور پر مشرق وسطیٰ میں جاری تناؤ میں کمی کا باعث بن سکتا ہے۔