پرتگال سے تعلق رکھنے والے عالمی شہرت یافتہ فٹبالر اور النصر فٹبال کلب کے کپتان کرسٹیانو رونالڈو نے سعودی عرب میں تیز رفتار ترقی کو سراہتے ہوئے اس تبدیلی کی قیادت کرنے پر سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی تعریف کی ہے۔
ایک ویڈیو پیغام میں، جو النصر کلب کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر جاری کیا گیا، رونالڈو نے کہا کہ سعودی ولی عہد جس طرح ملک کو آگے بڑھا رہے ہیں، وہ قابلِ تقلید اور بے حد متاثر کن ہے۔
ان کے مطابق، مملکت کی ترقی کا یہ سفر اس بات کی دلیل ہے کہ سعودی عرب محض وعدوں یا نعروں تک محدود نہیں بلکہ حقیقی اقدامات کے ذریعے خود کو ایک عالمی طاقت میں بدل رہا ہے۔
رونالڈو نے اپنے ویڈیو پیغام میں سعودی عرب کو ایک ایسا ملک قرار دیا جس پر یہاں کے شہری بجا طور پر فخر محسوس کر سکتے ہیں۔ ان کے الفاظ میں، "یہ وہ سرزمین ہے جو تیزی سے ترقی کر رہی ہے، جہاں روشن مستقبل کی جھلک دکھائی دیتی ہے۔
یہاں خواب دیکھے ہی نہیں جاتے بلکہ انہیں عملی جامہ بھی پہنایا جاتا ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ "میں اگرچہ پرتگالی ہوں، مگر اب سعودی عرب کو بھی اپنا سمجھتا ہوں۔”
النصر کلب کے ساتھ اپنے معاہدے کی توسیع کے حوالے سے بات کرتے ہوئے رونالڈو نے اس فیصلے کو ایک مشن سے تعبیر کیا۔
انہوں نے بتایا کہ ان کا مقصد صرف النصر کو جتوانا نہیں بلکہ سعودی فٹبال کو عالمی سطح پر ایک نئی شناخت دینا بھی ہے۔ انہوں نے دو سالہ توسیع کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ "جب سے میں یہاں آیا ہوں، میری کوشش رہی ہے کہ نہ صرف اپنے کلب بلکہ ملک بھر میں مثبت تبدیلی لاؤں، اور اسی جذبے سے میں آگے بڑھ رہا ہوں۔”
رونالڈو نے اس عزم کا اظہار بھی کیا کہ وہ آئندہ سیزن کے لیے بھرپور تیاری کریں گے تاکہ النصر کے ساتھ ٹائٹل جیت سکیں اور پرتگالی ٹیم کے لیے بھی عمدہ کارکردگی دکھا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے کسی اور کلب کی پیشکش کو قبول نہ کرتے ہوئے اپنی ترجیح النصر اور اپنے مشن کو دیا۔
سعودی پروفیشنل لیگ کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے رونالڈو نے اسے دنیا کی پانچ بڑی فٹبال لیگز میں شامل قرار دیا اور کہا کہ اس کی ترقی کا عمل جاری رہے گا۔ انہوں نے سعودی عوام سے اپنی محبت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ النصر کے شائقین کے ساتھ ان کے تعلقات بھی اس معاہدے کی تجدید کی ایک بڑی وجہ ہیں۔
رونالڈو نے 2034 کے فٹبال ورلڈ کپ کے حوالے سے سعودی عرب کی میزبانی پر اعتماد کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ ایونٹ تاریخ کا سب سے یادگار ورلڈ کپ ثابت ہوگا۔ ان کے مطابق، سعودی عرب اس قابل ہے کہ وہ عالمی معیار کے فٹبال ایونٹس کی میزبانی کرے اور دنیا کو حیران کر دے۔