سعودی عرب کی لیبر مارکیٹ میں روزگار کے مواقع اور ان کی جغرافیائی تقسیم کے حوالے سے 2025 کی پہلی سہ ماہی کے دوران ایک تازہ رپورٹ جاری کی گئی ہے، جو کہ سعودی محکمہ شماریات کی جانب سے فراہم کردہ معلومات پر مبنی ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں موجود کل ملازمتوں کی تعداد تقریباً ایک کروڑ 27 لاکھ 98 ہزار تک پہنچ چکی ہے، جو کہ سعودی عرب میں جاری معاشی سرگرمیوں اور ترقیاتی منصوبوں کی واضح عکاسی کرتی ہے۔
رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ ملازمتوں کی تقسیم میں سب سے نمایاں کردار ریاض ریجن ادا کر رہا ہے، جہاں افرادی قوت کا بڑا حصہ مرتکز ہے۔
دارالحکومت ہونے کے ناطے ریاض میں تقریباً 61 لاکھ ملازمتیں دستیاب ہیں، جو کہ مجموعی قومی روزگار کا 47.6 فیصد بنتی ہیں۔ اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ نہ صرف سرکاری ادارے بلکہ نجی کمپنیاں اور ترقیاتی منصوبے بھی اسی خطے میں سب سے زیادہ متحرک ہیں۔
ریاض کے بعد مشرقی سعودی عرب دوسرے نمبر پر آتا ہے، جہاں لیبر مارکیٹ کا 18.7 فیصد حصہ موجود ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ تقریباً 24 لاکھ افراد اس خطے میں برسر روزگار ہیں۔ مشرقی علاقے میں صنعتی اور تیل سے متعلقہ سرگرمیوں کی موجودگی کی وجہ سے یہاں روزگار کے مواقع مستحکم اور وسیع ہیں۔
تیسرے نمبر پر مکہ مکرمہ ریجن ہے، جس کا مجموعی روزگار میں حصہ 17.1 فیصد بنتا ہے، یعنی یہاں تقریباً 22 لاکھ افراد مختلف شعبہ جات میں ملازمت اختیار کیے ہوئے ہیں۔ یہ اعداد و شمار اس امر کی نشان دہی کرتے ہیں کہ مکہ مکرمہ میں موجود مذہبی سیاحت، تعمیرات اور خدمات کے شعبے روزگار کی فراہمی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ دیگر صوبوں میں ملازمتوں کی شرح نسبتاً کم ہے۔ مثال کے طور پر، قصیم ریجن میں روزگار کا حصہ صرف 3.65 فیصد ہے، جہاں 4 لاکھ 68 ہزار ملازمتیں دستیاب ہیں۔
اس کے بعد مدینہ منورہ کا نمبر آتا ہے، جہاں 3.22 فیصد کے حساب سے تقریباً 4 لاکھ 12 ہزار افراد ملازمت کر رہے ہیں۔ عسیر ریجن میں یہ تناسب 2.97 فیصد ہے اور یہاں تقریباً 3 لاکھ 80 ہزار ملازمتیں رجسٹرڈ ہیں۔
یہ شماریاتی جائزہ اس بات کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ سعودی عرب کی لیبر مارکیٹ میں بڑی شہری آبادیوں خصوصاً ریاض جیسے میٹروپولیٹن علاقوں میں ملازمتوں کا ارتکاز مسلسل بڑھ رہا ہے۔
یہ صورتحال نہ صرف اندرونِ ملک ہجرت کو فروغ دیتی ہے بلکہ چھوٹے شہروں اور پسماندہ علاقوں میں روزگار کی عدم مساوات کو بھی نمایاں کرتی ہے۔