جنرل ڈائریکٹوریٹ آف امیگریشن اینڈ پاسپورٹ (جوازات) نے گزشتہ ماہ اقامہ، محنت اور سرحدی قوانین کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے 8 ہزار سے زائد افراد کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے سخت فیصلے صادر کیے ہیں۔
سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کی رپورٹ کے مطابق، جوازات کی انتظامی کمیٹیوں نے مملکت کے مختلف ریجنز میں سعودی شہریوں اور غیر ملکی کارکنوں کی خلاف ورزیوں کا تفصیلی جائزہ لیا اور ان کیسز کو متعلقہ اداروں کو بھجوایا، جہاں سے قوانین کی خلاف ورزی کی نوعیت کے مطابق قید، جرمانے اور بے دخلی سمیت سخت سزائیں سنائی گئیں۔
محکمہ جوازات کے ترجمان کا کہنا ہے کہ گزشتہ ایک ماہ کے دوران مجموعی طور پر 14 ہزار 800 فیصلے مختلف اقسام کی خلاف ورزیوں پر جاری کیے گئے ہیں، جن میں اقامہ کی مدت کی خلاف ورزی، غیر قانونی ملازمت، اسپانسر کی اجازت کے بغیر کام کرنا اور سرحدی قوانین کی خلاف ورزیاں شامل ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ مملکت میں قیام پذیر غیر ملکی کارکنوں کے لیے لازمی ہے کہ وہ اپنے اسپانسر کے علاوہ کہیں اور کام کرنے کی صورت میں وزارت محنت سے این او سی (NOC) حاصل کریں، ورنہ وہ قانونی پیچیدگیوں اور سزاؤں کے لیے ذمہ دار ہوں گے۔
اسپانسر کے علاوہ کسی اور ادارے یا جگہ کام کرنے والے غیر ملکی کارکن اگر گرفتار ہوتے ہیں تو انہیں جرمانے، ملک بدری کے علاوہ قید کی سزا کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے، جو مملکت کی امیگریشن اور محنت قوانین کی سختی اور نفاذ کی عکاسی کرتا ہے۔
محکمہ جوازات نے تمام مقیم غیر ملکیوں اور سعودی شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اقامہ، محنت اور سرحدی قوانین کی مکمل پاسداری کریں تاکہ کسی بھی قانونی پیچیدگی سے بچا جا سکے اور مملکت میں پرامن قیام ممکن ہو۔
ماہرین کے مطابق، سعودی حکومت کی جانب سے امیگریشن اور محنت قوانین کے نفاذ میں یہ سختی اس بات کا ثبوت ہے کہ ملک غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف صفر رواداری کی پالیسی پر گامزن ہے، جو مقیم غیر ملکیوں کے لیے ایک واضح پیغام ہے کہ وہ اپنے قانونی فرائض کی ادائیگی میں کوتاہی نہ کریں۔ ساتھ ہی یہ اقدامات ملکی سیکیورٹی اور معاشی استحکام کو بھی مستحکم کرنے میں مددگار ثابت ہو رہے ہیں۔