ریاض : مملکتِ سعودی عرب نے خواتین کو قیادت کے اعلیٰ مناصب پر فائز کرنے کے اپنے عزم میں ایک اور تاریخی قدم اٹھا لیا ہے، جہاں ممتاز سفارتکار ڈاکٹر منال بنت حسن رضوان کو وزارتِ خارجہ میں وزیرِ مختار (Minister Plenipotentiary) کے باوقار عہدے پر ترقی دے دی گئی ہے۔ اس اہم تقرری نے سعودی خواتین کی سفارتی دنیا میں موجودگی کو مزید مستحکم کر دیا ہے اور مملکت کے وژن 2030 میں خواتین کی قیادت کے کردار کو اجاگر کیا ہے۔
ڈاکٹر منال رضوان نہ صرف سعودی عرب بلکہ بین الاقوامی سفارتی حلقوں میں بھی ایک باوقار اور نمایاں شخصیت کے طور پر جانی جاتی ہیں۔ انہوں نے اقوام متحدہ سمیت کئی عالمی تنظیموں میں سعودی عرب کی نمائندگی کرتے ہوئے پالیسی سازی، بین الاقوامی تعاون، انسانی حقوق، اور ترقیاتی اہداف جیسے اہم امور پر مؤثر اور متوازن موقف پیش کیا ہے۔
ان کی تقرری اس بات کی دلیل ہے کہ سعودی عرب اب خواتین کو صرف قومی سطح پر نہیں بلکہ بین الاقوامی سفارتی میدان میں بھی قائدانہ ذمہ داریاں دینے کے لیے سنجیدہ ہے۔
ڈاکٹر منال کی ترقی سعودی وژن 2030 کے ان اہداف کی تکمیل کا مظہر ہے جو مملکت میں خواتین کی شمولیت، خودمختاری، اور قیادت کو فروغ دینے کے لیے وضع کیے گئے تھے۔ وژن کے مطابق، سعودی حکومت خواتین کو فیصلہ سازی، بین الاقوامی امور اور پالیسی سطح پر مؤثر شراکت دار بنانے کی خواہاں ہے، اور ڈاکٹر منال رضوان کی ترقی اس عزم کی عملی جھلک ہے۔
ڈاکٹر منال بنت حسن رضوان کی یہ کامیابی سعودی نوجوان خواتین کے لیے نہ صرف ایک حوصلہ افزا مثال ہے بلکہ اس بات کا بھی پیغام ہے کہ مملکت میں محنت، قابلیت اور عزم کو اب صنف کی بنیاد پر محدود نہیں کیا جاتا۔ ان کی قیادت نئے سفارتی امکانات کا دروازہ کھول رہی ہے اور خواتین کو عالمی سطح پر مؤثر کردار ادا کرنے کے لیے راہ ہموار کر رہی ہے۔
ڈاکٹر منال کی ترقی اس بات کا ثبوت ہے کہ سعودی عرب اب روایتی ڈھانچے سے آگے بڑھ کر ایک جدید، جامع اور متوازن معاشرہ تشکیل دینے کی راہ پر گامزن ہے۔ ان کا وزیرِ مختار کے عہدے پر فائز ہونا صرف ایک تقرری نہیں بلکہ ایک نظریاتی اور عملی تبدیلی کی علامت ہے، جو مملکت کے عالمی مقام کو مزید مضبوط کرے گی۔