سعودی عرب کے زرعی خطے قصیم میں ان دنوں ایک خوشگوار مصروفیت جاری ہے، جہاں رواں سیزن کی کھجوروں کی پہلی کٹائی کا باقاعدہ آغاز ہو چکا ہے۔
اس سال کٹائی کے ابتدائی مرحلے میں پچاس سے زائد اقسام منظرِ عام پر آ چکی ہیں، جنہیں جلد ہی مقامی اور بین الاقوامی مارکیٹوں میں فروخت کے لیے پیش کر دیا جائے گا۔ کھجوروں کی یہ رنگا رنگ اور اعلیٰ اقسام نہ صرف مملکت کے ذائقے کی پہچان ہیں بلکہ اقتصادی اہمیت کی بھی حامل ہیں۔
قصیم کو سعودی عرب میں کھجوروں کی سب سے بڑی پیداوار اور ترسیل کا مرکز تصور کیا جاتا ہے۔ وزارتِ ماحولیات، پانی اور زراعت کے مطابق اس علاقے میں کھجوروں کے ایک کروڑ دس لاکھ درخت موجود ہیں، جن سے سالانہ تقریباً تین لاکھ 90 ہزار ٹن سے زیادہ پیداوار حاصل ہوتی ہے۔
یہاں پیدا ہونے والی مشہور اقسام میں سکری، عجوہ، برحی، سجی، خلاص، مبروم، صفاوی اور عنبر جیسی ذائقہ دار کھجوریں شامل ہیں جنہیں دنیا بھر کے صارفین نہایت قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
قصیم کی زرخیز زمین اور موسمی حالات نے اس علاقے کو کھجوروں کی کاشت کے لیے مثالی بنا دیا ہے۔ پیداوار کی اس فراوانی کی بدولت نہ صرف مقامی سطح پر غذائی خود کفالت کو تقویت ملتی ہے بلکہ یہ کھجوریں دنیا کے 100 سے زائد ممالک کو برآمد کی جاتی ہیں، یوں یہ خطہ سعودی عرب کے زرعی وژن میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔
قصیم کے ایک بااثر کاشتکار عبدالعزیز البریدی نے وزارت کی جانب سے فراہم کی جانے والی زرعی تکنیکی رہنمائی، جدید آبپاشی نظام اور فصلوں کو نقصان پہنچانے والے کیڑوں کے انسداد جیسے اقدامات کو سراہا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ حکومت کی طرف سے جاری رہنمائی اور عملی تعاون کی بدولت کاشتکاروں کی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے اور وہ مارکیٹ کی ضروریات کو بہتر انداز میں سمجھنے کے قابل ہوئے ہیں۔
کھجوروں کی کٹائی کے ساتھ ساتھ قصیم میں ہر سال کی طرح اس بار بھی بریدہ ڈیٹس فیسٹیول کی تیاریاں پورے جوش و خروش سے جاری ہیں۔ یہ سالانہ میلہ نہ صرف مقامی اور بین الاقوامی خریداروں کے لیے کھجوروں کی خریداری کا ایک بہترین پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے بلکہ یہ ثقافتی، تجارتی اور غذائی سرگرمیوں کا حسین امتزاج بن چکا ہے۔
اس فیسٹیول کے ذریعے خریداروں اور کاشتکاروں کے درمیان تعلق مضبوط ہوتے ہیں، غذائیت سے متعلق شعور بڑھتا ہے اور معاشی سرگرمیوں میں بھی قابلِ ذکر تیزی آتی ہے۔
یہ تمام سرگرمیاں سعودی عرب کے ویژن 2030 کی عملی جھلک پیش کرتی ہیں، جس کا ایک اہم ستون زرعی پائیداری اور معیشت کی تنوع ہے۔
قصیم میں جاری کھجور کی کاشت، برآمدات، فیسٹیولز اور حکومتی اشتراکِ عمل کا یہ مربوط نظام سعودی عرب کو عالمی زرعی نقشے پر ایک مستحکم اور قائدانہ مقام فراہم کر رہا ہے۔