سعودی عرب نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں افغانستان کی صورتحال پر ہونے والے ایک اہم اجلاس کے دوران ایک مرتبہ پھر اس ملک کے استحکام، سلامتی اور خودمختاری کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا ہے۔
اقوام متحدہ میں سعودی عرب کے مستقل مندوب سفیر عبدالعزیز الواصل نے خطاب کرتے ہوئے افغانستان کے داخلی حالات اور اس کے عوام کو درپیش انسانی و معاشی چیلنجز پر گہری تشویش کا اظہار کیا، اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ فوری اور موثر اقدامات کے ذریعے افغان عوام کی مشکلات کو کم کرنے کے لیے یکجا کوششیں کرے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ افغانستان کی سرزمین کو دہشت گردانہ سرگرمیوں یا منشیات کی اسمگلنگ کے لیے استعمال ہونے سے روکنا ناگزیر ہے، کیونکہ یہ عوامل نہ صرف خطے بلکہ عالمی امن و سلامتی کے لیے بھی شدید خطرہ بن سکتے ہیں۔
انہوں نے عالمی برادری کو متنبہ کیا کہ اگر افغان سرزمین پر ایسے عناصر کو کھلی چھوٹ دی گئی تو اس کے نتائج دور رس اور مہلک ہوں گے۔
سعودی مندوب نے افغان معاشرے میں خواتین کے کردار کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کو تعلیم، روزگار اور سماجی شرکت کے مساوی مواقع فراہم کیے بغیر نہ تو پائیدار ترقی ممکن ہے اور نہ ہی معاشرتی استحکام حاصل ہو سکتا ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ خواتین کو بااختیار بنانا سعودی عرب کی انسانی امدادی حکمت عملی کا بنیادی جزو ہے، جس کا اظہار مملکت کی جانب سے افغانستان کو دی جانے والی امداد میں بھی واضح طور پر نظر آتا ہے۔
سفیر عبدالعزیز الواصل نے بتایا کہ سعودی عرب نے افغان عوام کے ساتھ یکجہتی اور مدد کے جذبے کے تحت کنگ سلمان ہیومنیٹرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر (KSrelief) کے ذریعے انسانی بنیادوں پر کئی اہم اقدامات کیے ہیں۔ ان امدادی سرگرمیوں کا مقصد نہ صرف ہنگامی حالات میں ریلیف فراہم کرنا ہے بلکہ طویل المیعاد بحالی اور ترقیاتی منصوبوں میں بھی افغانستان کا ساتھ دینا ہے۔
انہوں نے اس موقع پر افغانستان کی خودمختاری، جغرافیائی وحدت اور داخلی معاملات میں عدم مداخلت کے اصول کو عالمی امن کے لیے لازم قرار دیتے ہوئے کہا کہ کسی بھی بیرونی دباؤ یا سیاسی مداخلت سے گریز ہی افغانستان کے دیرپا استحکام کے لیے سازگار ثابت ہو سکتا ہے۔
سفیر الواصل نے زور دیا کہ سعودی عرب نہ صرف سفارتی سطح پر افغانستان کی مدد جاری رکھے گا بلکہ ترقیاتی، انسانی اور فلاحی محاذوں پر بھی اپنی حمایت کو مزید مؤثر اور منظم انداز میں آگے بڑھائے گا۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں موجودہ حالات بین الاقوامی برادری سے مسلسل تعاون اور حمایت کے متقاضی ہیں تاکہ اس ملک کو دہشت گردی، معاشی زوال اور انسانی بحران سے نکالا جا سکے۔
سعودی عرب اس ضمن میں اپنا کردار ادا کرتا رہے گا تاکہ افغان عوام کو ایک محفوظ، باعزت اور ترقی یافتہ مستقبل کی طرف گامزن کیا جا سکے۔