سعودی عرب کی شوریٰ کونسل نے ایک اہم اجلاس میں کئی اہم تجاویز پیش کی ہیں تاکہ عوامی خدمات کو بہتر بنایا جا سکے۔
یہ اجلاس نائب چیئرمین ڈاکٹر مشعل السلمی کی سربراہی میں منعقد ہوا، جس میں تعلیم، صحت، ٹریفک، اور دیگر سرکاری اداروں کے معاملات پر بات کی گئی۔
شوریٰ کونسل نے وزارتِ تعلیم کو مشورہ دیا کہ وہ سرکاری اسکولوں کے بچوں کے لیے روزانہ صحت بخش اور سستی ناشتے کی سہولت فراہم کرے۔ ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا کہ اسکولوں کی کینٹینز کی صفائی اور معیار کی سخت نگرانی کی جائے تاکہ بچوں کی صحت متاثر نہ ہو۔
ٹریفک حادثات کے حوالے سے بھی ایک اہم تجویز دی گئی کہ چھوٹے حادثات کی شکایات اور انشورنس کلیمز کو ڈرائیور خود جمع کرا سکیں، تاکہ کسی ایجنٹ یا دلال کی ضرورت نہ پڑے اور وقت کی بچت ہو۔
شوریٰ کونسل نے یہ بھی کہا کہ ملک کے مختلف علاقوں میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے ایک واضح منصوبہ بندی ہونی چاہیے۔ خاص طور پر طائف، الباحہ اور عسیر کے درمیان ایک سیاحتی سڑک کے لیے مکمل ترقیاتی منصوبہ بنایا جائے اور مقامی ادارے آپس میں مل کر کام کریں تاکہ کام جلد مکمل ہو۔
مساجد کی تعمیر کے لیے اجازت لینے میں تاخیر پر بھی شوریٰ نے وزارت اسلامی امور سے سوال کیا کہ اجازت نامے جلد جاری کیے جائیں تاکہ مسجدوں کی ضروریات جلد پوری ہوں۔
ایمرجنسی میڈیکل سروسز (ایمبولینس) کی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے شوریٰ نے ہلال احمر اتھارٹی کو مشورہ دیا کہ وہ مصنوعی ذہانت (AI) کا استعمال کرے تاکہ لوگوں کو فوری اور بہتر طبی امداد دی جا سکے۔
شوریٰ نے جنرل انٹرٹینمنٹ اتھارٹی سے کہا کہ وہ عوام کی رائے جانے کے لیے سروے کریں تاکہ تفریحی سرگرمیاں لوگوں کی پسند کے مطابق بنائی جا سکیں۔یہ تمام تجاویز عوامی خدمت کو بہتر بنانے کے لیے دی گئی ہیں تاکہ روزمرہ زندگی کو آسان اور محفوظ بنایا جا سکے۔