بوسنیا کے دارالحکومت سرائیوو میں واقع کنگ فہد جامع مسجد، جو بلقان خطے کی سب سے نمایاں اسلامی عبادت گاہوں میں شمار کی جاتی ہے، حال ہی میں ایک خوشگوار تبدیلی سے گزری ہے۔ مسجد کے اندرونی حصے کو نئے اعلیٰ معیار کے قالینوں سے مزین کیا گیا ہے جن کا مقصد نمازیوں کو مزید آرام دہ اور پاکیزہ ماحول فراہم کرنا ہے۔
یہ منصوبہ سعودی عرب کی وزارت اسلامی امور کی نگرانی میں مکمل کیا گیا ہے، جس نے دنیا بھر میں اسلامی مراکز، مساجد، اور دینی اداروں کی خدمت کو اپنی ذمہ داری سمجھتے ہوئے عالمی سطح پر سرگرمیاں جاری رکھی ہوئی ہیں۔ سرائیوو میں موجود سعودی سفارت خانے کے مذہبی اتاشی کی زیر نگرانی، اس نیک عمل کو پایہ تکمیل تک پہنچایا گیا۔
نئے قالین، جو 2100 مربع میٹر کے وسیع رقبے پر بچھائے گئے ہیں، قدرتی اون سے تیار کیے گئے ہیں۔ ان کی خاص بات یہ ہے کہ یہ نہ صرف نرم اور آرام دہ ہیں بلکہ بوسنیا کی موسمی شدت، یعنی شدید گرمی اور سخت سردی، دونوں کا بخوبی مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے قالینوں کی تیاری میں مقامی موسمی حالات کو خصوصی طور پر پیشِ نظر رکھا گیا۔
یہ اقدام محض تزئین و آرائش نہیں بلکہ عبادت کے مقام کو بہتر بنانے کی ایک جامع کوشش ہے، جو اس بات کا مظہر ہے کہ سعودی عرب نہ صرف حرمین شریفین کی خدمت کو اہمیت دیتا ہے بلکہ دنیا بھر میں مسلمانوں کی سہولت اور دینی ضروریات کا بھی خیال رکھتا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ کنگ فہد مسجد میں جو پرانے قالین استعمال ہو رہے تھے، انہیں ضائع کرنے کے بجائے دوبارہ قابلِ استعمال بنایا گیا ہے۔
یہ قالین اب سات دیگر چھوٹی مساجد کو دیے گئے ہیں، تاکہ وہاں بھی نمازیوں کو بہتر سہولت فراہم کی جا سکے۔ اس طرح نہ صرف وسائل کا مثبت استعمال ممکن ہوا بلکہ عبادت کے مقامات کو مزید فعال اور خوشنما بنانے میں مدد ملی۔
کنگ فہد جامع مسجد کا شمار بلقان کی نمایاں مساجد میں ہوتا ہے جہاں بیک وقت 1500 کے قریب نمازی نماز ادا کر سکتے ہیں۔ یہ عظیم الشان مسجد 25 سال قبل سعودی عرب کی جانب سے بوسنیا کے عوام کے لیے ایک تحفے کے طور پر تعمیر کی گئی تھی۔
مسجد کی فنِ تعمیر، اندرونی آرائش، اور اس کی روحانی فضا نہ صرف مقامی مسلمانوں کے لیے باعثِ فخر ہے بلکہ دنیا بھر کے زائرین کے لیے ایک مرکزِ عقیدت بھی ہے۔
سعودی وزارت اسلامی امور کی یہ کوشش صرف ایک مسجد میں قالین بچھانے تک محدود نہیں، بلکہ اس سے ایک عالمی پیغام بھی جاتا ہے کہ مملکتِ سعودی عرب عالمِ اسلام کے اتحاد، یکجہتی اور فلاح و بہبود کے لیے عملی اقدامات کر رہی ہے۔ چاہے وہ مسجد کی مرمت ہو، قرآنِ کریم کی اشاعت، یا دینی اسکالرز کی تربیت، سعودی عرب ہمیشہ اسلامی ورثے کی حفاظت اور ترقی کے لیے کوشاں رہا ہے۔
یہ اقدام اس بڑے فریم ورک کا حصہ ہے جس کے تحت دنیا بھر میں مساجد کی مسلسل دیکھ بھال، تزئین، اور نمازیوں کے لیے سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ اسی سوچ کے تحت سعودی حکومت دنیا کے مختلف ممالک میں موجود اسلامی اداروں کے ساتھ تعاون کر رہی ہے تاکہ مذہبی ہم آہنگی، ثقافتی روابط اور بھائی چارے کو فروغ دیا جا سکے۔
بوسنیا کی عوام اور خاص طور پر سرائیوو کے مسلمان، سعودی عرب کے اس تعاون کو نہایت قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔