ریاض: سعودی عرب کے شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں نے 6 سے 12 جولائی 2025 کے دوران صرف ایک ہفتے میں ریکارڈ 13 ارب 12 کروڑ 82 لاکھ 22 ہزار ریال خرچ کیے، جس سے مملکت میں صارفین کے بڑھتے ہوئے اخراجاتی رجحان اور معیشت میں سرگرمی کا اندازہ ہوتا ہے۔
سعودی سینٹرل بینک (ساما) کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق، سب سے زیادہ اخراجات دارالحکومت ریاض میں ریکارڈ کیے گئے جو 4 ارب 47 کروڑ ریال سے تجاوز کر گئے۔
شہریوں نے ریستوران اور کیفے میں بیٹھ کر کھانے پینے پر سب سے زیادہ، یعنی ایک ارب 92 کروڑ ریال خرچ کیے، جب کہ کھانے اور مشروبات کی خریداری پر ایک ارب 84 کروڑ ریال صرف ہوئے۔ مختلف خدمات، ہوٹلنگ، فرنیچر، تعلیم اور صحت پر بھی اربوں ریال کی خطیر رقم خرچ کی گئی۔
صرف کپڑوں اور جوتوں کی خریداری پر ہی 82 کروڑ ریال سے زائد خرچ کیے گئے، جب کہ گیس اسٹیشنز پر 94 کروڑ ریال، اور صحت کی مد میں 80 کروڑ ریال خرچ ہوئے۔
جدہ، دمام، مکہ، مدینہ، الخبر، بریدہ، تبوک، ابھا، حائل سمیت دیگر بڑے شہروں میں بھی شہریوں نے سرگرمی سے خریداری کی، جن کا مجموعی خرچ 3 ارب 75 کروڑ ریال سے زائد رہا۔ ماہرین کے مطابق اس رجحان سے نہ صرف صارفین کے اعتماد کا پتہ چلتا ہے بلکہ مملکت کے ویژن 2030 کے تحت تیزی سے ترقی کرتی ہوئی مقامی معیشت کا عکس بھی ملتا ہے۔