سعودی عرب میں سماجی ترقیاتی بینک نے اعلیٰ تعلیم کے خواہشمند مگر مالی طور پر کمزور طلبہ کے لیے ایک مثالی اقدام کا اعلان کیا ہے۔
بینک کی جانب سے متعارف کردہ ’’جینریشن پے‘‘ اسکیم کے تحت سعودی طلبہ کو ایک لاکھ ریال تک کا بلاسود تعلیمی فنڈ فراہم کیا جائے گا، جس کی واپسی چار سال کی آسان اقساط میں ممکن ہوگی۔ یہ اسکیم اُن طلبہ کے لیے ایک شاندار موقع ہے جو ڈپلومہ، بیچلرز یا ماسٹرز کی سطح پر تعلیم حاصل کرنا چاہتے ہیں لیکن مالی مسائل ان کے لیے رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔
اسکیم کے تحت فنڈ حاصل کرنے کے لیے امیدوار کا سعودی شہری ہونا، عمر 18 برس یا اس سے زیادہ ہونا، اور ماہانہ آمدنی کا 14,500 ریال سے کم ہونا لازمی ہے۔ ساتھ ہی تعلیمی اسناد کی فراہمی بھی ضروری ہے۔
اسکیم کی ایک قابلِ ذکر خصوصیت یہ ہے کہ اگر قرض لینے والا طالب علم وفات پا جائے تو بقایا قرض معاف کر دیا جائے گا۔
سعودی سینٹرل بینک سے لائسنس یافتہ پہلی مالیاتی کمپنی کو اس اسکیم کے تحت تعلیمی فنانسنگ کی اجازت دی گئی ہے، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ سعودی عرب تعلیم کو فروغ دینے، انسانی سرمائے میں سرمایہ کاری کرنے اور نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے لیے سنجیدہ اور عملی اقدامات کر رہا ہے۔