عراق کے جنوبی شہر الکوت میں واقع ایک معروف شاپنگ مال میں حالیہ دنوں پیش آنے والے خوفناک آتشزدگی کے سانحے نے جہاں پورے ملک کو غم و اندوہ میں مبتلا کیا ہے، وہیں بین الاقوامی سطح پر بھی اس واقعے پر افسوس اور ہمدردی کا اظہار کیا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق یہ واقعہ جمعرات کے روز پیش آیا، جب اچانک آگ بھڑک اٹھی اور دیکھتے ہی دیکھتے شاپنگ مال کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ اس افسوسناک حادثے میں ستر سے زائد افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ متعدد زخمی ہوئے جنہیں قریبی اسپتالوں میں طبی امداد دی جارہی ہے۔ زخمیوں میں کئی افراد کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔
اس انسانی المیے پر سعودی عرب کی اعلیٰ قیادت کی جانب سے بھی بھرپور ہمدردی اور افسوس کا اظہار کیا گیا ہے۔ خادمِ حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود نے عراق کے صدر ڈاکٹر عبداللطیف جمال رشید کے نام ایک تعزیتی پیغام ارسال کیا ہے جس میں انہوں نے اس المناک سانحے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ شاہ سلمان نے اپنے پیغام میں کہا کہ انہیں الکوت کے شاپنگ سنٹر میں ہونے والے دلخراش آتشزدگی کی خبر سن کر شدید صدمہ پہنچا، جس میں قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع ہوا۔ انہوں نے جاں بحق ہونے والوں کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لیے دعا بھی کی۔
اسی طرح سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز نے بھی عراقی صدر کو تعزیتی پیغام ارسال کیا ہے جس میں انہوں نے متاثرہ خاندانوں سے اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس مشکل گھڑی میں عراقی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔ شہزادہ محمد بن سلمان نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ جاں بحق افراد کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور ان کے لواحقین کو صبر و استقامت سے نوازے۔ ساتھ ہی انہوں نے زخمی ہونے والوں کے لیے جلد شفا یابی کی دعا بھی کی۔
الکوت میں پیش آنے والا یہ واقعہ حالیہ برسوں میں عراق میں ہونے والے مہلک ترین سانحات میں شمار کیا جا رہا ہے۔ مقامی حکام کے مطابق آگ لگنے کی وجہ ابتدائی طور پر شارٹ سرکٹ بتائی جارہی ہے، تاہم تحقیقات کا سلسلہ تاحال جاری ہے تاکہ آگ کے اصل محرکات کا تعین کیا جا سکے۔ فائر بریگیڈ اور ریسکیو ٹیموں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے کئی افراد کو بچا لیا، تاہم آگ کی شدت اس قدر زیادہ تھی کہ کئی جانیں بروقت نہ بچائی جا سکیں۔ عراقی حکومت نے واقعے کی مکمل تحقیقات کا حکم دے دیا ہے اور متاثرہ خاندانوں کے لیے امدادی پیکج کا اعلان بھی متوقع ہے۔