ریاض : سعودی عرب میں گزشتہ برس ثقافت کا جشن ہر سطح پر جوش و جذبے کے ساتھ منایا گیا۔ وزارتِ ثقافت کی سالانہ رپورٹ کے مطابق 2024 کے دوران مملکت بھر میں 200 سے زائد ثقافتی ایونٹس منعقد کیے گئے، جن میں 9.9 ملین سے زائد افراد نے شرکت کی۔ ان سرگرمیوں میں فن، موسیقی، ادب، فلم، کھانوں اور ورثے سے متعلق پروگرام شامل تھے، جنہوں نے نہ صرف مقامی بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی نمایاں توجہ حاصل کی۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ 6.5 ملین افراد نے یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل سعودی مقامات کی سیاحت کی۔ وزارت نے ان تاریخی مقامات کی حفاظت، تشہیر اور عوامی رسائی کو یقینی بنانے کے لیے کئی اہم اقدامات کیے۔ ملک کے مختلف شہروں میں 3327 دنوں تک ثقافتی سرگرمیاں مسلسل جاری رہیں، جس سے سعودی عرب کی ثقافتی شناخت کو نیا رنگ اور عالمی وقار حاصل ہوا۔
فنونِ لطیفہ، روایتی موسیقی، ثقافتی شوز، اور فلمی فیسٹیولز اس سال کی سرگرمیوں کا نمایاں حصہ رہے۔ ریڈ سی انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں 29 فلموں کی نمائش کی گئی، جبکہ 150 پروڈکشن ہاؤسز کو لائسنس جاری کر کے سینما انڈسٹری کو نئی جہت دی گئی۔ پہلی مرتبہ عربی زبان میں
اوپیرا "زرقا الیمامہ” پیش کی گئی، جسے عرب ثقافتی تاریخ کا سنگِ میل قرار دیا گیا۔
ادب و علم کے میدان میں ریاض انٹرنیشنل بک فیئر اور دیگر عالمی کتاب میلوں میں سعودی عرب نے بھرپور شرکت کی۔ کھانوں کی ثقافت کو اجاگر کرنے کے لیے "الولیمہ السعودیہ” کے عنوان سے فیسٹیول منعقد کیا گیا، جس میں 200 سے زائد مقامی ریستورانوں نے شرکت کی، اور سعودی ذائقوں کو بین الاقوامی مہمانوں تک پہنچایا گیا۔
ثقافتی شعبے میں انسانی وسائل کی ترقی بھی نمایاں رہی۔ رپورٹ کے مطابق اس وقت ثقافتی شعبے میں کام کرنے والے افراد کی تعداد 2 لاکھ 34 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے، جو سعودی وژن 2030 کے اہداف کے تحت ثقافت کو معیشت کا ایک فعال ستون بنانے کی کوششوں کا نتیجہ ہے۔