ریاض:سعودی عرب نے مستقبل کی ٹیکنالوجی کو عملی جامہ پہناتے ہوئے خود کار (Self-Driving) گاڑیوں کے پہلے مرحلے کا آغاز کر دیا ہے، جس سے نہ صرف ٹرانسپورٹیشن سسٹم کو جدید خطوط پر استوار کیا جا رہا ہے بلکہ شہریوں کو بھی محفوظ، ماحول دوست اور اسمارٹ سفر کا نیا تجربہ فراہم کیا جا رہا ہے۔
وزارت ٹرانسپورٹ کی زیرنگرانی اس منصوبے کا آغاز ریاض کے 7 اہم مقامات پر کیا گیا ہے، جہاں جدید خودکار گاڑیاں 100 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ ان کے لیے 13 برقی چارجنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں، اور یہ پورا مرحلہ 12 ماہ پر محیط ہو گا۔ ہر گاڑی کے اندر ایک حفاظتی افسر موجود ہوتا ہے تاکہ حقیقی حالات میں سسٹم کی کارکردگی کی نگرانی کی جا سکے۔
ان گاڑیوں میں استعمال ہونے والا پیچیدہ الگورتھم نہ صرف گاڑیوں کے درمیان فاصلے کو خودکار طور پر متعین کرتا ہے بلکہ سڑکوں پر بھیڑ کو کم کرنے اور حادثات سے بچنے میں بھی مدد دیتا ہے۔ روایتی گاڑیوں کے مقابلے میں ان میں 10 گنا زیادہ تحفظ فراہم کیا گیا ہے۔ امریکی کمپنی Waymo کے اعداد و شمار کے مطابق، خود مختار گاڑیاں حادثات میں 90 فیصد تک کمی لا سکتی ہیں۔
یہ خود مختار گاڑیاں بجلی سے چلتی ہیں اور کاربن کے اخراج میں نمایاں کمی کا ذریعہ ہیں۔ MIT کی تحقیق کے مطابق، یہ گاڑیاں ایندھن کی بچت اور ماحولیات کے تحفظ میں مؤثر کردار ادا کرتی ہیں۔ یہ اقدام سعودی عرب کے پائیدار ترقیاتی اہداف کے ساتھ مکمل ہم آہنگ ہے۔
یہ گاڑیاں ان افراد کے لیے خاص طور پر مفید ہیں جو خود گاڑی نہیں چلا سکتے، جیسے بزرگ یا معذور شہری۔ وقت کے ساتھ یہ ٹیکنالوجی نجی کار کی ضرورت کو کم کرے گی اور شہری انفراسٹرکچر کو زیادہ مؤثر بنائے گی، جیسا کہ پارکنگ کے استعمال میں کمی اور ٹریفک میں نرمی۔
سعودی عرب میں خود مختار نقل و حمل کی شروعات 2019 میں کنگ عبد اللہ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے کیمپس میں کی گئی، جہاں پہلی خود مختار بس کا کامیاب تجربہ کیا گیا۔ 2025 کے اوائل میں "فیوچر موبلٹی ٹیسٹ بیڈ” کا اعلان بھی کیا گیا، جہاں جدید گاڑیوں کے ساتھ ساتھ عمودی ٹیک آف اور لینڈنگ ہوائی جہازوں کی بھی ٹیسٹنگ جاری ہے۔
McKinsey کی ایک رپورٹ کے مطابق 2030 تک دنیا کے کئی بڑے شہروں میں 15 فیصد سے زیادہ گاڑیاں خود مختار ہوں گی۔ گوگل کی کمپنی Waymo پہلے ہی بغیر انسانی ڈرائیور کے 114.3 ملین کلومیٹر کا فاصلہ طے کر چکی ہے۔ سعودی عرب کی یہ پیش رفت دنیا بھر میں ٹیکنالوجی پر مبنی نقل و حمل کے انقلاب میں ایک مضبوط قدم ہے