سعودی عرب نے برطانیہ کے وزیرِاعظم کیر اسٹارمر کے اس اعلان کا خیرمقدم کیا ہے جس میں برطانیہ نے فلسطین کو تسلیم کرنے اور دو ریاستی حل کی حمایت کرنے کے اپنے عزم کا اظہار کیا ہے۔ یہ اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب خطے میں انسانی بحران خصوصاً غزہ میں صورتحال بدترین شکل اختیار کر چکی ہے۔
برطانوی وزیراعظم ہاؤس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ برطانیہ ستمبر میں ہونے والے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، اگر اسرائیل غزہ کی سنگین صورتحال کو ختم کرنے اور مستقل امن کے قیام کے لیے کوئی بامعنی اقدامات نہیں کرتا۔ برطانوی حکومت کے مطابق "فلسطینی ریاست کا قیام کسی کی طرف سے دیا جانے والا تحفہ نہیں بلکہ ایک ایسا ناقابلِ تنسیخ حق ہے جو فلسطینی عوام کو حاصل ہے، اور دو ریاستی حل کے تحفظ کے لیے یہ اقدام ضروری ہے۔”
اسی سلسلے میں اقوام متحدہ میں سعودی عرب کے مستقل مشن میں، سعودی وزیرِ خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان اور برطانیہ کے وزیرِ خارجہ ڈیوڈ لیمی کی ملاقات ہوئی۔ یہ ملاقات فلسطینی مسئلے کے پرامن حل اور دو ریاستی فارمولے کے نفاذ کے لیے سعودی عرب اور فرانس کی جانب سے مشترکہ میزبانی میں منعقدہ اعلیٰ سطحی بین الاقوامی کانفرنس کے موقع پر ہوئی۔ شہزادہ فیصل نے برطانیہ کی جانب سے فلسطینی ریاست کے باضابطہ تسلیم کے اعلان کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ مسئلہ فلسطین کے حل کی جانب ایک اہم قدم ہے۔
سعودی وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں ایک بار پھر عالمی برادری اور امن پسند ممالک پر زور دیا گیا کہ وہ اقوامِ متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کے لیے عملی اور مؤثر اقدامات کریں، تاکہ فلسطینی عوام کو 1967 کی سرحدوں کے مطابق ایک آزاد ریاست کے قیام کا حق مل سکے، جس کا دارالحکومت مشرقی یروشلم ہو۔
ملاقات کے دوران دونوں وزرائے خارجہ نے غزہ میں جاری انسانی بحران پر بھی تفصیل سے تبادلہ خیال کیا اور ایسے اقدامات پر بات کی جو فوری طور پر متاثرہ عوام کی تکالیف کو کم کر سکیں اور خطے میں امن کے قیام کی کوششوں کو آگے بڑھا سکیں۔ شہزادہ فیصل نے واضح کیا کہ فلسطینی عوام کے حقوق کے تحفظ کے لیے عالمی سطح پر عملی اقدامات ناگزیر ہیں اور برطانیہ کے اس اعلان سے مسئلے کے حل کی راہ مزید ہموار ہوگی۔
سعودی عرب نے ایک مرتبہ پھر اس بات پر زور دیا کہ خطے میں پائیدار امن صرف اسی وقت ممکن ہے جب فلسطینی عوام کو اُن کے جائز اور قانونی حقوق ملیں اور ایک آزاد ریاست کے قیام کے لیے عالمی قراردادوں پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے۔