جمیکا سے تعلق رکھنے والی جڑواں بچیاں، آزاریا اور آزورا ایلیسن، سعودی وزارت دفاع کے زیرِ انتظام ایک خصوصی طبی ایئرایمبولینس کے ذریعے ریاض کے کنگ خالد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچیں۔ اُن کے پہنچتے ہی انہیں کنگ عبدالعزیز میڈیکل سٹی کے تحت قائم کنگ عبداللہ اسپیشلسٹ چلڈرنز ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ماہر ڈاکٹروں کی ٹیم ان کا تفصیلی طبی معائنہ کرے گی اور یہ جانچے گی کہ ان دونوں کو علیحدہ کرنے کے لیے سرجری ممکن ہے یا نہیں۔
یہ اقدام خادمِ حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد و وزیرِاعظم شہزادہ محمد بن سلمان کی خصوصی ہدایات کے مطابق عمل میں لایا گیا ہے، جو اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ سعودی عرب دنیا بھر میں پیچیدہ اور نایاب طبی کیسز کے علاج میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر مسلسل کردار ادا کر رہا ہے۔
کنگ سلمان ہیومینٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر کے سپروائزر جنرل اور سعودی جڑواں بچوں کے سرجری پروگرام کے سربراہ، ڈاکٹر عبداللہ الربیعہ نے سعودی قیادت کے اس فیصلے پر گہری تشکر کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ مملکت کی جدید طبی سہولتیں اور ماہر سرجیکل ٹیمیں دنیا بھر میں منفرد مقام رکھتی ہیں اور یہ اقدام سعودی عرب کے انسانیت دوست کردار کی ایک اور واضح مثال ہے۔
ڈاکٹر الربیعہ نے مزید بتایا کہ سعودی عرب نے سالہا سال کی محنت اور تجربے سے جڑواں بچوں کو علیحدہ کرنے کے شعبے میں زبردست مہارت حاصل کی ہے اور کئی کامیاب آپریشنز انجام دیے ہیں، جس کی بدولت مملکت اس نایاب اور پیچیدہ شعبے میں دنیا کے لیے ایک اہم مرکز بن چکی ہے۔
بچیوں کے اہلِ خانہ نے سعودی قیادت اور عوام کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا اور کہا کہ انہیں ملنے والا والہانہ استقبال، شاندار مہمان نوازی اور فوری مدد ان کے لیے باعثِ سکون اور امید ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب نے جس تیزی سے اس معاملے میں اقدامات کیے، وہ اس بات کی علامت ہے کہ مملکت دنیا کے ہر کونے میں ضرورت مند بچوں کے لیے امید کی کرن بن چکی ہے۔