سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے فلسطینی وزیراعظم ڈاکٹر محمد مصطفیٰ سے ملاقات کی، جو فلسطینی مسئلے کے پرامن حل اور دو ریاستی فارمولے کے نفاذ سے متعلق وزارتی سطح کی اعلیٰ سطحی بین الاقوامی کانفرنس کے موقع پر ہوئی۔
اس ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے سعودی عرب اور فلسطین کے درمیان تعلقات کے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لیا اور فلسطین کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ بات چیت کے دوران اس بات پر زور دیا گیا کہ دونوں ممالک عالمی سطح پر فلسطینی عوام کے حقوق کے دفاع کے لیے اپنے مشترکہ اقدامات کو مزید مربوط کریں اور ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کو مزید فروغ دیں۔
ملاقات کے بعد سعودی عرب اور فلسطین کے درمیان تین اہم یادداشتوں پر دستخط کیے گئے، جو مملکت کی جانب سے فلسطینی عوام، ان کی ریاستی اصلاحات اور مختلف شعبوں میں تعاون کے عزم کی علامت ہیں۔
پہلی یادداشت انسانی وسائل کی ترقی کے حوالے سے تھی، جس پر سعودی وزارتِ افرادی قوت و سماجی ترقی اور فلسطینی جنرل پرسنل کونسل نے دستخط کیے۔ سعودی عرب کی جانب سے یہ معاہدہ انجینئر ابراہیم بہامام، ڈائریکٹر جنرل ہیومن کیپیٹل ڈیولپمنٹ نے دستخط کیا، جبکہ فلسطین کی طرف سے وزیر منصوبہ بندی و بین الاقوامی تعاون ڈاکٹر اسٹیفن اینٹن سلامہ نے دستخط کیے۔
دوسری یادداشت نصاب کی تیاری اور تعلیمی اصلاحات میں سعودی تجربات سے استفادہ کے حوالے سے تھی۔ یہ معاہدہ سعودی وزارت تعلیم اور فلسطینی وزارت تعلیم و اعلیٰ تعلیم کے درمیان طے پایا۔ سعودی عرب کی طرف سے قومی نصاب مرکز کے سی ای او ڈاکٹر عبدالرحمن الرویلی نے دستخط کیے، جبکہ فلسطینی وزارت کی جانب سے بھی ڈاکٹر سلامہ نے دستخط کیے۔
تیسرا معاہدہ ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن اور انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعاون پر مبنی تھا۔ یہ معاہدہ سعودی وزارتِ مواصلات و انفارمیشن ٹیکنالوجی اور فلسطینی وزارتِ مواصلات و ڈیجیٹل اکانومی کے درمیان ہوا۔ سعودی عرب کی طرف سے بین الاقوامی تعاون و شراکت داری کے نائب وزیر منصور القرشی نے دستخط کیے، جبکہ فلسطین کی جانب سے دوبارہ ڈاکٹر سلامہ نے دستخط کیے۔
یہ تمام معاہدے اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ سعودی عرب فلسطینی عوام خصوصاً نوجوان نسل کو تعلیم، انسانی وسائل کی ترقی اور ڈیجیٹل سہولیات کے ذریعے بااختیار بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ ان معاہدوں کے تحت فلسطین میں جدید نصاب کی تیاری، انسانی سرمائے کی بہتری اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں نمایاں پیش رفت کے لیے تعاون فراہم کیا جائے گا، تاکہ فلسطینی عوام کو بہتر عوامی خدمات اور زیادہ مواقع میسر آئیں۔
اس کے ساتھ ہی یہ معاہدے سعودی عرب اور فلسطین کے درمیان گہرے برادرانہ تعلقات کی توثیق بھی کرتے ہیں، جو دونوں ممالک کی قیادتوں اور عوام کے درمیان اعتماد اور تعاون کی مضبوط بنیادوں پر قائم ہیں۔ یہ اقدام نہ صرف فلسطینی عوام کے لیے ترقی اور خوشحالی کی راہیں کھولے گا بلکہ عالمی سطح پر بھی سعودی عرب کے اس اصولی مؤقف کی تائید کرے گا کہ فلسطینی عوام کو ان کے جائز حقوق دلانا خطے میں پائیدار امن کے قیام کے لیے ناگزیر ہے۔