سعودی عرب کی انسداد بدعنوانی اور نگرانی اتھارٹی "نزاہہ” نے اعلان کیا ہے کہ جولائی 2025 کے دوران بدعنوانی کے مختلف مقدمات میں 425 سرکاری ملازمین سے تفتیش کی گئی جبکہ 142 افراد کو گرفتار بھی کیا گیا۔ بعد ازاں ان میں سے کچھ افراد کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔
اتھارٹی کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ جولائی کے مہینے میں 2,354 تفتیشی اور معائنے کے دورے کیے گئے، جن کے دوران کئی فوجداری اور انتظامی نوعیت کے کیسز کو آگے بڑھایا گیا۔
بیان کے مطابق گرفتار یا زیر تفتیش افراد کا تعلق مختلف اہم وزارتوں اور سرکاری اداروں سے ہے، جن میں وزارتِ داخلہ، وزارتِ دفاع، نیشنل گارڈ، بلدیات و دیہی امور اور رہائش، تعلیم، صحت، انصاف، افرادی قوت و سماجی بہبود شامل ہیں۔ حیرت انگیز طور پر اس فہرست میں خود نگرانی اور انسداد بدعنوانی کے ادارے کے کچھ افسران بھی شامل ہیں۔
اتھارٹی کے مطابق ان افراد پر عائد کیے گئے الزامات میں رشوت لینے اور اختیارات کے ناجائز استعمال جیسے سنگین جرائم شامل ہیں۔
نزاہہ نے اپنے بیان میں اس عزم کو دوہرایا کہ وہ ہر قسم کی بدعنوانی کے خلاف بلاامتیاز کارروائی جاری رکھے گی۔ ادارے نے واضح کیا کہ احتساب کا عمل کسی سے مستثنیٰ نہیں اور اس کا مقصد شفافیت کو فروغ دینا، سرکاری اداروں پر عوامی اعتماد بحال کرنا اور نظام میں ایمانداری کو مضبوط بنانا ہے۔
یہ اقدامات سعودی حکومت کی اس پالیسی کا حصہ ہیں جس کے تحت بدعنوانی کے خاتمے اور بہتر طرز حکمرانی کو یقینی بنانے کے لیے سخت قوانین پر عمل درآمد کیا جا رہا ہے تاکہ عوامی ادارے زیادہ مؤثر، شفاف اور جوابدہ بن سکیں۔