ریاض :سعودی عرب میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے غیرقانونی طور پر مقیم تارکین وطن اور بدعنوان سرکاری افسران کے خلاف بڑا آپریشن شروع کر دیا ہے۔ سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق صرف ایک ہفتے میں 22,147 افراد کو گرفتار کیا گیا، جن میں اقامہ، محنت اور سرحدی قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق 13,835 افراد کو اقامہ قانون کی خلاف ورزی پر حراست میں لیا گیا، جو مملکت میں بغیر درست رہائشی اجازت نامے کے موجود تھے۔ 4,772 افراد کو غیرقانونی طور پر سرحد عبور کرنے کی کوشش کرتے ہوئے پکڑا گیا، جبکہ 3,540 افراد قانونِ محنت کی خلاف ورزی کے مرتکب پائے گئے۔
یہ کریک ڈاؤن صرف غیرقانونی تارکین تک محدود نہیں رہا، بلکہ جولائی 2025 کے دوران سعودی اینٹی کرپشن اتھارٹی (نزاهہ) نے سرکاری اداروں میں بدعنوانی کے خلاف سخت کارروائی کی۔ 425 سرکاری ملازمین کے خلاف تحقیقات کی گئیں، جن میں مختلف وزارتوں، سیکیورٹی اداروں اور میونسپل اداروں سے وابستہ افسران شامل تھے۔ 142 افسران کو کرپشن کے الزامات میں حراست میں لے لیا گیا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کی ان سخت کارروائیوں کا مقصد نہ صرف قانون کی بالادستی کو یقینی بنانا ہے بلکہ مملکت کو ایک محفوظ، شفاف اور منظم معاشرہ بنانے کی طرف گامزن کرنا بھی ہے۔ ان اقدامات سے تارکین وطن کے لیے واضح پیغام دیا جا رہا ہے کہ اقامہ اور محنت کے قوانین کی خلاف ورزی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، اور کرپشن کے خلاف "زیرو ٹالرنس” کی پالیسی جاری رہے گی۔