ریاض: سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان اور برطانوی ہم منصب ڈیوڈ لیمی نے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور غزہ میں بڑھتی ہوئی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ دونوں وزرائے خارجہ نے اسرائیلی حملوں اور خلاف ورزیوں کو روکنے کی ضرورت پر زور دیا اور غزہ کے شہریوں کو درپیش انسانی تباہی کے خاتمے کے لیے عالمی سطح پر مشترکہ کوششوں کی اہمیت پر بات کی۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق، دونوں رہنماؤں نے غزہ میں جاری تشویشناک انسانی بحران کا ذکر کیا اور اس بات پر اتفاق کیا کہ بین الاقوامی برادری کو اس بحران کو روکنے کے لیے فوری طور پر اقدامات کرنے چاہئیں۔ وزرائے خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ کی عوام کی حفاظت اور امدادی سامان کی فراہمی کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔
شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ سعودی عرب عالمی پارٹنرز کے ساتھ مل کر غزہ کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے کوشاں ہے۔ سعودی وزیر خارجہ نے فرانس، مصر، یورپی یونین، ترکیہ اور جرمنی کے ہم منصبوں سے بھی غزہ کی صورتحال پر بات کی تھی اور اس بات پر زور دیا کہ عالمی سطح پر یکجہتی اور فوری ردعمل کی ضرورت ہے۔
شہزادہ فیصل نے کہا کہ سعودی عرب غزہ میں جاری تنازعہ کے خاتمے اور انسانی امداد کی فراہمی کے لیے عالمی برادری کے ساتھ مل کر کام کرے گا تاکہ انسانیت کے بحران کو کم کیا جا سکے۔
علاوہ ازیں، سعودی نائب وزیر خارجہ انجینیئر ولید بن عبدالکریم الخریجی نے اتوار کو ریاض میں امریکی سفارتخانے کی ناظم الامور ایلیسن ڈلورتھ سے ملاقات کی۔ دونوں رہنماؤں نے سعودی امریکہ تعلقات، علاقائی اور عالمی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا اور غزہ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے حوالے سے اپنی مشترکہ تشویش کا اظہار کیا۔
ملاقات میں سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر بات کی گئی۔ دونوں رہنماؤں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ، تجارتی تعلقات اور خطے میں امن کے قیام کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
سعودی عرب کی عالمی برادری کے ساتھ غزہ کے بحران کے حل کے لیے سفارتی کوششیں واضح کرتی ہیں کہ سعودی عرب امن، استحکام اور انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے۔ سعودی عرب کی فعال سفارتکاری اور بین الاقوامی شراکت داری اس بات کو ظاہر کرتی ہے کہ عالمی سطح پر غزہ کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے سعودی عرب ایک اہم کردار ادا کر رہا ہے۔