سعودی وزارتِ خارجہ نے آسٹریلیا کی طرف سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے اعلان اور نیوزی لینڈ کی طرف سے اس اعتراف پر غور کرنے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔ سعودی وزارت نے ان اقدامات کو فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے عالمی کوششوں میں ایک بڑی پیش رفت قرار دیا، جس سے دو ریاستی حل اور 1967 کی سرحدوں کے مطابق آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی عالمی حمایت کو مزید تقویت ملی ہے۔ سعودی وزارتِ خارجہ نے فلسطینی عوام کے حقِ خود ارادیت اور مشرقی القدس کو فلسطین کا دارالحکومت بنانے کی عالمی کمیونٹی کے متفقہ موقف کو سراہا۔
سعودی وزارتِ خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ فلسطین کے مسئلے پر عالمی برادری کا متفقہ موقف انتہائی اہم ہے اور فلسطینی عوام کی آزاد ریاست کے قیام کے لیے یہ اقدامات ایک بڑی کامیابی ہیں۔ اس موقع پر وزارت نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ فلسطینی ریاست کے قیام کے عمل میں اپنی حمایت مزید مستحکم کرے، جنگ بندی کی کوششوں کی بھرپور حمایت کرے اور اسرائیلی خلاف ورزیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے مؤثر اقدامات کرے۔
سعودی وزارتِ خارجہ نے یہ بھی کہا کہ اقوام متحدہ کے تین چوتھائی رکن ممالک فلسطینی ریاست کو تسلیم کرچکے ہیں یا جلد کرنے والے ہیں، جو اس بات کا غماز ہے کہ عالمی سطح پر فلسطینی عوام کی حمایت مسلسل بڑھ رہی ہے۔ ان اقدامات سے فلسطین کے حق میں عالمی موقف مزید مستحکم ہو رہا ہے۔
سعودی عرب کے حوالے سے یہ توقع کی جا رہی ہے کہ وہ آئندہ بھی فلسطینی عوام کے حقوق کے دفاع کے لیے عالمی فورمز پر آواز اٹھاتا رہے گا، اور اسرائیل کے خلاف مزید اقدامات کے لیے دنیا کو متحد کرنے کی کوشش کرے گا۔ سعودی عرب نے ہمیشہ فلسطین کی آزادی اور خودمختاری کے لیے عالمی سطح پر اپنی حمایت کا اعادہ کیا ہے۔
سعودی وزارت نے کہا کہ موجودہ حالات میں فلسطین کے حق میں عالمی اقدامات کو مزید تیز کرنے کی ضرورت ہے۔ وزارت نے تمام امن پسند ممالک سے درخواست کی ہے کہ وہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے عمل میں شریک ہوں اور اسرائیلی خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے عملی اقدامات کریں، خاص طور پر ان خلاف ورزیوں کے خلاف جو بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کے اصولوں کے خلاف ہیں۔