سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے پیر کے روز نیوم پیلس میں اردن کے فرمانروا شاہ عبد اللہ دوم کا خیرمقدم کیا، جہاں دونوں رہنماؤں نے خطے کی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے امور پر تفصیلی بات چیت کی۔ ملاقات میں خاص طور پر غزہ اور مغربی کنارے کی موجودہ سیاسی صورتحال پر غور کیا گیا، جبکہ سعودی عرب اور اردن کے دیرینہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے طریقوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے مشترکہ مفادات، عرب اور اسلامک کاز سے متعلق متعدد امور پر بھی بات کی۔ شاہ عبد اللہ دوم کے ہمراہ اردن کے ولی عہد الحسین بن عبداللہ دوم، وزیرِ اعظم جعفر حسن اور نائب وزیرِ خارجہ ایمن الصفدی بھی موجود تھے، جو اس ملاقات میں مشاورت کا حصہ تھے۔
سعودی عرب کی جانب سے متعدد اہم شخصیات نے اس ملاقات میں شرکت کی، جن میں تبوک کے گورنر شہزادہ فہد بن سلطان بن عبدالعزیز، وزیرِ سپورٹس شہزادہ عبدالعزیز بن ترکی بن فیصل، وزیرِ داخلہ شہزادہ عبدالعزیز بن سعود بن نایف اور وزیرِ دفاع شہزادہ خالد بن سلمان شامل تھے۔
ملاقات میں سعودی عرب اور اردن کے درمیان جاری تعاون کو مزید گہرا کرنے کے مختلف راستوں پر تبادلہ خیال کیا گیا، خاص طور پر دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی، دفاعی اور سٹریٹجک تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے مواقع پر روشنی ڈالی گئی۔ ملاقات کے بعد اردن کے فرمانروا شاہ عبد اللہ دوم مختصر دورے کے بعد سعودی عرب سے روانہ ہوگئے، جہاں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ان کا رخصت کیا۔