سعودی عرب کے مشرقی صوبے میں واقع ضلع الخبر نے ماحول دوست ترقی کے ایک منفرد منصوبے کا آغاز کیا ہے، جس کا مقصد شہر کے تمام درختوں کو ڈیجیٹل ریکارڈ کا حصہ بنانا ہے۔ یہ اقدام نہ صرف ماحولیاتی تحفظ بلکہ جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے شہری سہولیات کو بہتر بنانے کی ایک عملی مثال سمجھا جا رہا ہے۔
اس منصوبے کے تحت ہر درخت پر ایک خصوصی شناختی کارڈ نصب کیا جائے گا، جس میں ایک بارکوڈ شامل ہو گا۔ یہ بارکوڈ ایک مرکزی ڈیٹا بیس سے منسلک ہو گا جو اس درخت کی مکمل معلومات — جیسے اس کی نوع، عمر، لگانے کی تاریخ، موجودہ صحت، اور دیکھ بھال کے طریقہ کار — محفوظ رکھے گا۔ اہم بات یہ ہے کہ یہ معلومات عربی اور انگریزی دونوں زبانوں میں دستیاب ہوں گی تاکہ مقامی شہریوں کے ساتھ ساتھ غیر ملکی رہائشی بھی اس سے فائدہ اٹھا سکیں۔
الخبر کی بلدیہ کے میڈیا ڈائریکٹر سلطان العتیبی کے مطابق، شہر میں اس وقت تقریباً ڈیڑھ لاکھ (1.5 لاکھ) درخت موجود ہیں۔ منصوبہ دو بڑے مراحل میں مکمل کیا جا رہا ہے۔ پہلے مرحلے میں دس ہزار درختوں کی ڈیجیٹل رجسٹریشن مکمل ہو چکی ہے، اور ہدف ایک لاکھ درختوں تک پہنچنا ہے۔ اس کے بعد دوسرے مرحلے میں مزید پچاس ہزار درختوں کی ڈیجیٹلائزیشن کی جائے گی۔
یہ ڈیجیٹل ریکارڈنگ صرف اعداد و شمار تک محدود نہیں رہے گی، بلکہ اس سے درختوں کی دیکھ بھال کا ایک منظم نظام بھی تشکیل پائے گا۔ شہری اپنے موبائل فون کے ذریعے بارکوڈ اسکین کر کے کسی بھی درخت کی تفصیل حاصل کر سکیں گے۔ اس میں پانی دینے کا شیڈول، کٹائی کا وقت، اور کسی بیماری کی صورت میں علاج کا طریقہ بھی شامل ہو گا۔
سلطان العتیبی نے وضاحت کی کہ یہ منصوبہ الخبر کے کئی اہم اور معروف مقامات پر جاری ہے، جن میں الخبر کورنیش، سی فرنٹ، اہم شاہراہیں، رہائشی محلوں کی سڑکیں اور تاریخی درختوں والے علاقے شامل ہیں۔ ان میں کچھ درخت ایسے بھی ہیں جو شہر کی تاریخ اور ثقافت سے جڑے ہوئے ہیں، اور اس منصوبے کے ذریعے ان کی اہمیت کو محفوظ رکھا جا رہا ہے۔
اس منصوبے کا ایک بڑا مقصد الخبر کو خطے کا پہلا "گرین سٹی” بنانا ہے۔ اس وقت شہر دنیا کے اسمارٹ شہروں کی فہرست میں 61 ویں نمبر پر ہے، اور یہ اقدام اس کی درجہ بندی کو مزید بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ بلدیہ کے مطابق، یہ منصوبہ پائیداری، ماحولیاتی جدت، شہریوں میں ماحولیاتی شعور اجاگر کرنے اور عوامی شراکت داری کو فروغ دینے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔
یہ منصوبہ سعودی عرب کے وژن 2030 کے اہداف، "سعودی گرین” مہم، اور اسمارٹ سٹی ٹیکنالوجی میں ڈیجیٹل تبدیلی کے منصوبوں سے ہم آہنگ ہے۔ توقع کی جا رہی ہے کہ اس کے نفاذ سے نہ صرف ماحولیاتی بہتری آئے گی بلکہ شہر کو بین الاقوامی سطح پر ماڈل گرین سٹی کے طور پر بھی پیش کیا جا سکے گا۔