سعودی عرب میں ویڈیو گیمز کی صنعت نے گزشتہ دو برسوں میں غیر معمولی ترقی کا سفر طے کیا ہے، جس کی بدولت مملکت عالمی سطح پر گیمنگ کی سب سے بڑی مارکیٹوں میں سے ایک بن گئی ہے۔ویڈیو گیمز کنسولز کی درآمدات 2.4 ملین یونٹس تک پہنچ گئی ہیں، اور سعودی زکوۃ، ٹیکس، کسٹم اتھارٹی کے مطابق 2024 میں 1.7 ملین یونٹس درآمد کیے گئے تھے، جب کہ 2025 میں اب تک 6 لاکھ 84 ہزار 489 یونٹس درآمد ہو چکے ہیں۔
یہ ترقی خاص طور پر اس حقیقت سے واضح ہوتی ہے کہ چین، جاپان، اور امریکہ سرفہرست سپلائرز کے طور پر ابھرے ہیں۔ سعودی کمیونیکیشن، سپیس اینڈ ٹیکنالوجی کمیشن کی 2024 میں جاری کی جانے والی سعودی انٹرنیٹ رپورٹ کے مطابق، ویڈیو گیمز کے استعمال کے رجحانات نے یہ ظاہر کیا ہے کہ سمارٹ ڈیوائسز سب سے زیادہ استعمال ہونے والا پلیٹ فارم ہے، جس کا حصہ 24.2 فیصد رہا۔ اس کے بعد پلے اسٹیشن ہے، جو 23.8 فیصد یوزرز کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔
اس رپورٹ میں پلے اسٹیشن کے 10 سے 19 سال کے گروپ کے لیے اکثریتی پلیٹ فارم ہونے کا ذکر کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ، وائٹ آوٹ سروائیول، روبلوکس، اور سب وے سرفرز وہ موبائل گیمز ہیں جو سب سے زیادہ ڈاؤن لوڈ کیے گئے ہیں۔
سعودی عرب میں ای سپورٹس ورلڈ کپ 2024 کی کامیابی نے بھی گیمنگ کی صنعت کو ایک نئی بلندی دی ہے۔ 7 جولائی سے شروع ہونے والے اس عالمی ایونٹ میں 84 ممالک کے 200 کلبوں سے تعلق رکھنے والے 2500 سے زیادہ پروفیشنل پلیئرز 25 مختلف مقابلوں میں حصہ لے رہے ہیں، اور انعامات کی مالیت 60 ملین ڈالر ہے۔ یہ ایونٹ 24 اگست تک جاری رہے گا اور سعودی عرب کی گیمنگ انڈسٹری کی عالمی سطح پر شناخت کو مزید مستحکم کرے گا۔
سعودی عرب میں 21.2 ملین گیمرز موجود ہیں، اور گیمنگ کی صنعت میں 4.1 فیصد کا ریکارڈ اضافہ ہوا ہے، جس کی بدولت سعودی عرب دنیا کی 19ویں بڑی گیمنگ مارکیٹ بن چکا ہے۔