جدہ میں پانی اور ماحولیاتی خدمات کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے سعودی نیشنل واٹر کمپنی نے ایک وسیع ترقیاتی پروگرام کا آغاز کر دیا ہے، جس پر مجموعی طور پر ایک اعشاریہ آٹھ (1.8) ارب سعودی ریال سے زائد کی لاگت آئے گی۔ اس منصوبے کے تحت شہر کے بنیادی ڈھانچے میں بڑی سطح پر تبدیلیاں متعارف کرائی جائیں گی تاکہ نہ صرف پانی کی فراہمی کا معیار بہتر ہو بلکہ ماحولیاتی خدمات کا دائرہ بھی مزید بڑھایا جا سکے۔
واٹر کمپنی کے ترجمان کے مطابق یہ ترقیاتی مرحلہ دراصل مئی میں شروع کیے گئے 2.3 ارب ریال مالیت کے 15 منصوبوں کا تسلسل ہے، جس کا مقصد جدہ کے مختلف محلوں کو جدید نیٹ ورکس سے جوڑنا ہے۔ نئے منصوبوں میں کل 984 کلومیٹر طویل پانی اور سیوریج کی مرکزی و ذیلی لائنوں کا جال بچھایا جائے گا۔ اس میں ٹرانسمیشن لائنز، ماحولیاتی نیٹ ورکس، اور پانی کی سطح کم کرنے کے لیے خصوصی ڈرینیج سسٹم کی تنصیب شامل ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ اس ترقیاتی پیکیج کے ذریعے شہر کے 30 محلوں کو فائدہ پہنچے گا، جن میں وہ علاقے بھی شامل ہیں جو اب تک اس جدید نظام سے محروم تھے۔ ان منصوبوں کے مکمل ہونے پر تقریباً 2 لاکھ 60 ہزار افراد کی روزمرہ پانی اور نکاسی آب کی ضروریات پوری کی جا سکیں گی۔
پراجیکٹ کے اہم حصوں میں شمالی آبی ذخائر میں ٹینک فلنگ اسٹیشن کی تعمیر بھی شامل ہے، جو پانی کی ذخیرہ اندوزی اور ترسیل کی صلاحیت میں اضافہ کرے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ، پرانے اور ناکارہ نیٹ ورکس کو جدید اور زیادہ پائیدار انفراسٹرکچر سے بدل دیا جائے گا، تاکہ پانی کے ضیاع کو کم سے کم کیا جا سکے اور سروس کی فراہمی میں رکاوٹیں ختم ہوں۔
نیشنل واٹر کمپنی کا کہنا ہے کہ ان اقدامات سے نہ صرف آپریشنل صلاحیت میں نمایاں بہتری آئے گی بلکہ طویل مدتی بنیادوں پر شہر کی ماحولیاتی پائیداری بھی یقینی بنائی جا سکے گی۔ یہ منصوبے سعودی عرب کے شہری ترقی کے ویژن اور بنیادی سہولتوں کو عالمی معیار تک پہنچانے کی کوششوں کا حصہ ہیں، جس سے مقامی کمیونٹیز کے معیارِ زندگی میں بھی نمایاں بہتری متوقع ہے۔