حالیہ دنوں میں مسجد الحرام، مکہ مکرمہ میں منعقد ہونے والے عظیم الشان کنگ عبدالعزیز بین الاقوامی مقابلہ حسنِ قراءت و حفظِ قرآن نے دنیا بھر کے قارئین کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کیا۔ اس مقابلے کا انعقاد سعودی وزیر برائے اسلامی امور کی زیر نگرانی کیا گیا تھا جس میں مختلف براعظموں سے تعلق رکھنے والے 128 ملکوں کے 179 منتخب شرکاء نے حصہ لیا۔ مقابلے کے باضابطہ اختتام کے بعد شریک حفاظ و قراء کے لیے ایک خصوصی ثقافتی و تعلیمی پروگرام ترتیب دیا گیا جس کا مقصد اسلامی ورثے، تاریخ اور سعودی عرب کی علمی و ثقافتی خدمات سے متعارف کرانا تھا۔
اسی سلسلے میں شرکاء کو مکہ مکرمہ کے مشہور کلاک ٹاور میوزیم کا وزٹ کرایا گیا۔ اس میوزیم کے مختلف حصے دیکھنے کے دوران انہیں وقت کی پیمائش کے قدیم اور جدید طریقوں کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔ گھڑیوں کی ایجاد سے لے کر فلکیات، کہکشاؤں اور کائنات کے مطالعے تک کی سائنسی جدوجہد کو تصویری اور عملی شکل میں دکھایا گیا۔ وزٹ کے دوران ماہرین نے انہیں بتایا کہ کس طرح صدیوں کے سفر کے بعد مکہ مکرمہ کا کلاک ٹاور وقت کی علامت اور دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے ایک اہم روحانی مرکز کی حیثیت اختیار کر گیا ہے۔
شرکاء نے میوزیم کی جدت، اس کی ترتیب اور وہاں پیش کردہ علمی و سائنسی مواد کو بے حد سراہا۔ ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب نے صرف مذہبی میدان میں ہی نہیں بلکہ تعلیم، تحقیق اور ثقافتی ورثے کی حفاظت کے شعبوں میں بھی نمایاں کارنامے سرانجام دیے ہیں۔ انہوں نے اس بات کو بھی اجاگر کیا کہ مملکت کی یہ کاوشیں اسلام اور مسلمانوں کی عالمی سطح پر خدمت کے جذبے کی عکاسی کرتی ہیں۔
میوزیم کا یہ دورہ مکمل کرنے کے بعد تمام شرکاء قافلوں کی صورت میں مکہ مکرمہ سے مدینہ منورہ روانہ ہوگئے۔ وہاں انہیں مسجد نبوی کی زیارت کا موقع دیا جائے گا اور ساتھ ہی اسلامی تاریخ کے اہم مقامات اور یادگاروں کا تفصیلی دورہ بھی کرایا جائے گا تاکہ وہ مدینہ منورہ کے روحانی ماحول اور تاریخی ورثے سے براہِ راست آشنائی حاصل کرسکیں۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ مقابلے کا فائنل راؤنڈ گزشتہ روز کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہو چکا ہے۔ اس مرحلے میں ججز نے شرکاء کی قراءت، تجوید اور حفظ کے معیار کے مطابق فیصلہ سنایا۔ فاتحین کے لیے مجموعی طور پر چار ملین ریال کی خطیر رقم انعام کے طور پر مختص کی گئی جبکہ مزید ایک ملین ریال کے مالی انعامات تمام شرکاء میں تقسیم کیے جائیں گے تاکہ ہر قاری اور حافظ کو ان کی محنت کا اعتراف حاصل ہو۔