ریاض کے قریب ایک ایسے واقعے نے ہر کسی کو حیرت میں ڈال دیا جسے سوشل میڈیا پر لاکھوں لوگ دیکھ اور سراہ رہے ہیں۔ یہ واقعہ الدوادمی کے ایک پیٹرول اسٹیشن پر اس وقت پیش آیا جب جانوروں کے چارے سے بھرا ایک بڑا ٹرک اچانک آگ کی لپیٹ میں آگیا۔ آگ اتنی تیزی سے پھیلی کہ ٹرک ڈرائیور اپنی جان بچانے کے لیے فوراً گاڑی چھوڑ کر وہاں سے فرار ہوگیا، لیکن اس وقت ایک نوجوان کی جرات اور حاضر دماغی نے نہ صرف ممکنہ بڑے سانحے کو ٹال دیا بلکہ بے شمار جانیں بھی بچا لیں۔
عینی شاہدین کے مطابق جیسے ہی شعلے ٹرک کے مختلف حصوں کو لپیٹنے لگے، قریب موجود ایک نوجوان فہد الدلباحی نے بغیر وقت ضائع کیے جلتی ہوئی گاڑی میں چھلانگ لگا دی۔ یہ وہ لمحہ تھا جب کسی بھی وقت دھماکہ ہوسکتا تھا، کیونکہ ٹرک پیٹرول پمپ کے بالکل قریب کھڑا تھا۔ فہد نے اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر ٹرک کو اسٹیشن سے ہٹایا اور اسے کافی فاصلے تک لے جانے میں کامیاب ہوگیا۔ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ نوجوان کے اردگرد آگ کے شعلے تیزی سے بھڑک رہے تھے اور جلتی ہوئی باڈی کے ٹکڑے زمین پر گر رہے تھے، لیکن اس نے ہمت نہ ہاری۔
واقعے کے بعد اطلاع ملی کہ آگ کی شدت نے نوجوان کے چہرے، ہاتھ، پاؤں اور سر کو جلا ڈالا، جس کے باعث اسے فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا۔ ڈاکٹروں کے مطابق فہد کے زخم شدید ہیں لیکن ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ سوشل میڈیا صارفین نے اسے "ہیرو آف ریاض” کا لقب دیا اور کہا کہ اگر وہ بروقت اقدام نہ کرتا تو نہ صرف پٹرول پمپ بلکہ اردگرد کی عمارتیں بھی دھماکے کی زد میں آ سکتی تھیں۔
یہ پہلا موقع نہیں کہ سعودی عرب میں اس طرح کی بہادری سامنے آئی ہو۔ ماضی میں بھی کئی بار عام شہریوں نے ہنگامی صورتحال میں اپنی جان خطرے میں ڈال کر دوسروں کو بچایا ہے۔ سعودی میڈیا کے مطابق شہری دفاع کے ادارے نے اس کارنامے کو سراہا ہے اور کہا ہے کہ ایسے افراد معاشرے میں بہادری اور قربانی کی زندہ مثال ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد نہ صرف سعودی عرب بلکہ دیگر خلیجی ممالک کے شہری بھی اس نوجوان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کر رہے ہیں۔ کئی لوگوں نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت اسے اعلیٰ ایوارڈ اور اعزاز سے نوازے کیونکہ اس کی قربانی نے ممکنہ بڑے سانحے کو ٹال دیا۔