سعودی حکام نے بدھ کی شب ریاض میں ایک تقریب کے دوران گلوبل ہارمونی انیشیٹو کا باضابطہ آغاز کیا ہے۔ یہ انیشیٹو مملکت میں قومی اور ثقافتی تنوع کا جشن منانے کے لیے ترتیب دیا گیا ہے، جس کا مقصد رہائشیوں کی پیشہ ورانہ، سماجی اور ذاتی زندگیوں، معیشت میں کردار اور ثقافتی انضمام کو اجاگر کرنا ہے۔
یہ منصوبہ کوالٹی آف لائف پروگرام، سعودی وژن 2030، جنرل انٹرٹینمنٹ اتھارٹی اور وزارتِ اطلاعات کے اشتراک سے ترتیب دیا گیا ہے۔ ریاض سیزن کے دوران، یہ منصوبہ مختلف ممالک جیسے پاکستان، بھارت، ملائیشیا، انڈونیشیا، یمن اور مصر کے فیشن، ثقافتی موسیقی اور کھانوں کو پیش کرے گا۔
موون پِک ہوٹل میں ہونے والی تقریب کی میزبانی صحافی فاطمہ فہد نے کی۔ اس دوران ایک ویڈیو پیش کی گئی جس میں کہا گیا: "کوئی زبان یا ثقافت ہمیں جدا نہیں کرتی” اور "سعودی عرب آپ کا گھر ہے۔” تقریب کے بعد، عبدالرحمن مجرشی، مرکز برائے حکومتی مواصلات کے صدر، نے اعلان کیا کہ سرگرمیاں سویدی پارک میں منعقد ہوں گی۔
بھارتی سفیر سہیل اعجاز خان نے انیشیٹو کو تارکین وطن اور سعودی معاشرے کے درمیان تعلقات مضبوط کرنے کی بہترین کاوش قرار دیا اور کہا کہ سعودی عرب میں تقریباً 13 ملین تارکین وطن مقیم ہیں، جو کہ کل آبادی کا 40 فیصد ہیں-
انڈونیشیا کے سفیر عبدالعزیز احمد نے اس انیشیٹو کی تعریف کرتے ہوئے کہا، "یہ شاندار پروگرام ہے۔” انہوں نے سعودی عرب کی تیز رفتار ترقی کا بھی ذکر کیا، جو کہ شاہ سلمان اور ولی عہد محمد بن سلمان کی قیادت میں جاری ہے۔
گلوبل ہارمونی ایونٹ، جنرل انٹرٹینمنٹ اتھارٹی کے تعاون سے 45 دن کے ریاض سیزن کا حصہ ہے، جو دنیا کے سب سے بڑے سردیوں کے تفریحی تہواروں میں شمار ہوتا ہے۔