اسلام آباد:پاکستان کے عالمی شہرت یافتہ کیوئسٹ محمد آصف اور نوجوان اسٹار محمد حسنین نے اسنوکر کی دنیا میں پاکستان کا پرچم بلند کیا، لیکن حکومتی وعدے اور انعامی رقوم اب تک خواب ہی بنی ہوئی ہیں۔
ورلڈ اسنوکر چیمپئن محمد آصف نے 2012 سے اب تک 6 مرتبہ ورلڈ چیمپئن شپ اور 5 مرتبہ ایشین چیمپئن شپ جیت کر پاکستان کو فخر کا موقع دیا، مگر ان کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت سے آج تک ایک روپیہ تک نہیں ملا۔
پاکستان بلیئرڈ اینڈ اسنوکر ایسوسی ایشن (PBSA) کے مطابق، محمد آصف کو 2 عالمی ٹائٹلز پر کم از کم ایک کروڑ روپے اور محمد حسنین کو انڈر 17 ورلڈ IBSF ٹائٹل پر 50 لاکھ روپے کی انعامی رقم ملنی چاہیے، مگر اب تک کچھ نہیں ملا۔
چیئرمین PBSA عالمگیر شیخ نے واضح کیا کہ حکومت نے نئی کیش ایوارڈ پالیسی میں اسنوکر کے ساتھ ظلم کیا۔ انعامی رقم 50 لاکھ سے کم کرکے 15 لاکھ کر دی گئی۔ جبکہ آصف نے دونوں ٹائٹل نئی پالیسی سے پہلے جیتے۔”
محمد آصف کا کہنا تھا کہ میرا وقت شاید گزر چکا ہے، مگر نوجوان کھلاڑی حکومتی توجہ کے بغیر مایوس ہو رہے ہیں۔ یہ کھیل بہت مہنگا ہے،اکیڈمیز، کوچنگ، سہولیات سب کی اشد ضرورت ہے۔
پاکستانی اسنوکر کھلاڑی اب تک 95 بین الاقوامی میڈلز جیت چکے ہیں۔ یہ محض کھیل نہیں، یہ پاکستان کی عالمی سطح پر پہچان کا ذریعہ بن چکا ہے۔
اب سوال یہ ہے کیا حکومت ان چیمپئنز کو ان کا حق دے گی
