راولپنڈی: جنوبی افریقہ کے آف اسپنر سائمن ہارمر نے اپنی تباہ کن اسپن باؤلنگ سے پاکستان کی بیٹنگ لائن کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا، جب انہوں نے صرف 26 رنز کے عوض 3 وکٹیں حاصل کر کے مہمان ٹیم کو سیریز برابر کرنے کے قریب پہنچا دیا۔ راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم کی اسپن مددگار پچ پر تیسرے دن کا اختتام ہوا تو پاکستان محض 94 رنز پر 4 کھلاڑیوں سے محروم تھا اور اس کے پاس صرف 23 رنز کی برتری باقی تھی۔
پاکستان کی آخری امیدیں کپتان بابر اعظم پر ٹکی ہیں جو 49 رنز کے ساتھ کریز پر موجود ہیں، جبکہ محمد رضوان 16 رنز بنا کر ان کا ساتھ دے رہے ہیں۔ دونوں بیٹسمینوں پر پاکستان کی جیت اور سیریز بچانے کی تمام اُمیدیں وابستہ ہیں، کیونکہ میزبان ٹیم نے لاہور ٹیسٹ 93 رنز سے جیت کر برتری حاصل کی تھی۔
اس سے قبل جنوبی افریقہ نے اپنی پہلی اننگز میں 404 رنز اسکور کیے، جس میں سینوران متھوسامی کی شاندار ناقابلِ شکست 89 رنز کی اننگز اور کگیسو ربادا کے کیریئر بیسٹ 71 رنز شامل تھے۔ دونوں نے آٹھویں وکٹ پر 169 رنز کی شراکت قائم کر کے میچ کا نقشہ بدل دیا۔ متھوسامی نے صبر و تحمل کے ساتھ اسپنرز کا سامنا کیا، جبکہ ربادا نے جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے چار چھکے اور چار چوکے جڑے۔
پاکستان کی جانب سے ڈیبیو کرنے والے اسپنر آصف آفریدی نے تاریخ رقم کر دی، وہ 38 سال اور 301 دن کی عمر میں پانچ وکٹیں حاصل کرنے والے دنیا کے سب سے عمر رسیدہ ڈیبیو بالر بن گئے، جنہوں نے انگلینڈ کے چارلس میریٹ کا 1933 کا ریکارڈ توڑ دیا۔ آصف نے جنوبی افریقہ کو ابتدا میں مشکلات میں ڈالا، مگر کپتان شان مسعود کی جانب سے دوسرا نیا گیند لینے کا فیصلہ الٹا پڑ گیا، جس کے بعد متھوسامی اور ربادا نے میچ کا پانسہ پلٹ دیا۔
راولپنڈی کی پچ اسپنرز کے لیے جنت ثابت ہو رہی ہے، جہاں ہارمر اور کیشو مہاراج نے پاکستان کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔ جیسے جیسے میچ اپنے فیصلہ کن موڑ پر پہنچ رہا ہے، پاکستان کے لیے بابر اعظم کی ذمہ دارانہ اننگز ہی امید کی آخری کرن ہے۔
