بھارت میں اپنی نوعیت کا ایک انتہائی انوکھا اور حیران کن واقعہ سامنے آیا ہے، جہاں ایک مرحوم امیدوار نے الیکشن میں سب سے زیادہ ووٹ حاصل کر کے کامیابی اپنے نام کر لی۔ یہ غیر معمولی واقعہ ریاست تلنگانہ کے ضلع راجنا سرسیلا کے ایک گاؤں میں پیش آیا، جس نے بھارتی سیاست اور انتخابی نظام پر کئی سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق گرام پنچایت کے سرپنچ کے عہدے کے لیے امیدوار مرلی نے 5 دسمبر کو کاغذاتِ نامزدگی جمع کرانے کے کچھ ہی دیر بعد دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر دیا تھا۔ اچانک موت کے باوجود انتخابی عمل روکنے کے بجائے پولنگ کو طے شدہ شیڈول کے مطابق جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔
انتخابی حکام کا کہنا ہے کہ مرلی کی وفات سے قبل ہی بیلٹ پیپرز چھاپے جا چکے تھے اور ایک بار بیلٹ پیپرز کی اشاعت مکمل ہو جانے کے بعد انہیں تبدیل کرنا قانونی اور انتظامی طور پر نہایت پیچیدہ عمل ہوتا ہے۔ اسی وجہ سے مرحوم مرلی کا نام بیلٹ پیپر پر برقرار رکھا گیا۔
اس صورتحال میں گاؤں کے عوام نے ایک غیر معمولی فیصلہ کرتے ہوئے مرلی کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لیے بڑی تعداد میں ووٹ ڈالے۔ نتائج کے مطابق مرلی نے 700 سے زائد ووٹ حاصل کیے جبکہ ان کے قریبی حریف کو تقریباً 378 ووٹوں کے واضح فرق سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
چونکہ کامیاب قرار پانے والا امیدوار پہلے ہی وفات پا چکا ہے، اس لیے انتخابی حکام نے حتمی نتائج کے اعلان کو عارضی طور پر روک دیا ہے۔ حکام کے مطابق پنچایت انتخابی قوانین کے تحت قانونی پہلوؤں کا جائزہ لیا جا رہا ہے تاکہ یہ طے کیا جا سکے کہ آیا دوبارہ انتخاب کرایا جائے گا یا کوئی متبادل قانونی راستہ اختیار کیا جائے گا۔
