فٹ بال ورلڈ کپ 2026 کےمنتظمین نے شائقین کے شدیددباؤ کے بعد ٹکٹوں کی قیمتوں کے معاملے پر ایک اہم پسپائی اختیار کر لی ہے۔ امریکہ، کینیڈا اور میکسیکو میں ہونے والے ٹورنامنٹ کے لیے فیفا نے پہلی بار کم قیمت ’سپورٹر انٹری ٹئیر‘ متعارف کروا دی ہے، جس کے تحت تمام 104 میچز، بشمول فائنل، کے لیے محدود تعداد میں 60 ڈالر کے ٹکٹ دستیاب ہوں گے۔
فیفا کے مطابق یہ رعایتی ٹکٹ کوالیفائیڈ ٹیموں کے شائقین کے لیے مخصوص ہوں گے اور ہر قومی فیڈریشن کے مجموعی ٹکٹ کوٹے کا صرف 10 فیصد بنیں گے۔ عالمی فٹ بال باڈی کا کہنا ہے کہ یہ اقدام سفر کرنے والے شائقین کو سہولت دینے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے تاکہ وہ اپنی قومی ٹیموں کے ساتھ پورے ٹورنامنٹ میں جڑے رہ سکیں۔ تاہم ناقدین کے نزدیک یہ سہولت بہت کم اور بہت دیر سےدی گئی ہے۔
یورپی فین گروپ فٹ بال سپورٹرز یورپ (ایف ایس ای)، جس نے پہلے ہی ٹکٹوں کی قیمتوں کو فلکیاتی اور غیر منصفانہ قرار دیا تھا، نے فیفا کے اعلان کو ناکافی قرار دے دیا ہے۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ قطر ورلڈ کپ 2022 کے مقابلے میں 2026 کے ٹکٹ تقریباً پانچ گنا مہنگے ہیں اور اگر کوئی شائق پہلے میچ سے فائنل تک اپنی ٹیم کے ساتھ رہنا چاہے تو اسے کم از کم 6,900 ڈالر خرچ کرنا ہوں گے، جو ورلڈ کپ کی روایت کے منافی ہے۔
ایف ایس ای نے فیفا کے اقدام کو ’’مصالحت کی حکمت عملی‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے واضح ہوتا ہے کہ ٹکٹنگ پالیسی جلد بازی میں اور مناسب مشاورت کے بغیر بنائی گئی۔ تنظیم کے مطابق عوامی الاٹمنٹ کی بنیاد پر فی میچ صرف چند سو شائقین ہی 60 ڈالر کے ٹکٹ حاصل کر سکیں گے، جبکہ اکثریت کو اب بھی تاریخ کے مہنگے ترین ورلڈ کپ ٹکٹ خریدنے پڑیں گے۔ معذور شائقین اور ان کے ساتھیوں کے لیے مخصوص انتظامات نہ ہونے پر بھی سخت تنقید کی گئی ہے۔
اس تنازع میں برطانیہ کے وزیر اعظم کیئر سٹارمر بھی شائقین کے حق میں بول پڑے۔ انہوں نے فیفا کے سستے ٹکٹوں کے اعلان کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ کافی نہیں۔ سٹارمر کے مطابق ورلڈ کپ کو حقیقی شائقین سے جوڑے رکھنے کے لیے مزید ٹھوس اقدامات ناگزیر ہیں، تاکہ کھیل محض امیر طبقے تک محدود نہ ہو جائے۔
فیفا نے وضاحت کی ہے کہ قومی فیڈریشنز سے درخواست کی گئی ہے کہ یہ رعایتی ٹکٹ وفادار اور مستقل شائقین کو دیے جائیں۔ مزید یہ کہ اگر ناک آؤٹ مرحلے کے ٹکٹ خریدنے والے شائقین کی ٹیم پہلے ہی باہر ہو جائے تو ریفنڈ پر انتظامی فیس معاف کر دی جائے گی۔ فیفا کا کہنا ہے کہ یہ اعلان ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب ورلڈ کپ ٹکٹوں کی طلب غیر معمولی سطح پر ہے اور اب تک دو کروڑ سے زائد درخواستیں موصول ہو چکی ہیں۔
فیفا کے مطابق ٹکٹوں کی پہلی فروخت کے مرحلے کے لیے قرعہ اندازی 13 جنوری کو ہوگی، جس میں تمام قیمتوں کے ٹکٹ شامل ہوں گے۔ تاہم سوال اب بھی برقرار ہے: کیا 60 ڈالر کے محدود ٹکٹ واقعی شائقین کا غصہ ٹھنڈا کر سکیں گے یا ورلڈ کپ 2026 تاریخ کا مہنگا ترین ایونٹ بن کر رہ جائے گا؟
