خیبر پختونخوا سے چلنے والا قافلہ وزیر اعلی علی امین گنڈا پور اور بشری بی بی کی قیادت میں ڈی چوک کے قریب پہنچ چکا ہے۔
تحریک انصاف کی قیادت نے یہی کہا تھا کہ وہ ہر صورت ڈی چوک پہنچیں گے اور خان کو لیکر واپس آئیں گے۔ حکومت کی طرف سے مظاہرین کو متبادل جگہ بھی آفر کی گئی تھی تاہم مظاہرین نے کہا تھا کہ وہ بہر صورت ڈی چوک ہی پہنچیں گے۔
واضح رہے کہ یہ ہزاروں کا قافلہ اس وقت وفاقی دار الحکومت اسلام آباد کے میں ڈی چوک کے قریب پہنچ چکا ہے۔
پولیس اور میڈیا پرسنز کے مطابق مظاہرین کی طرف سے مختلف جگہوں پر پولیس وینز، تھانے اور چوکیاں بھی نظر آتش کی گئی ہیں۔ جبکہ رات گئے ایک گاڑی کی زد میں آنے سے رینجرز کے پانچ جوان بھی شہید ہوگئے ہیں۔ تاہم مظاہرین نے یہ تسلیم کرنے سے انکار کردیا ہے کہ وہ گاڑی ان کی تھی۔
ڈی چوک پر فوج کو تعینات کردیا گیا ہے۔ میڈیا اور دیگر افراد کو بھی اب ڈی چوک سے پیچھے ہٹادیا گیا ہے۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ صورتحال کشیدہ ہوتی جا رہی ہے۔