سعودی وزیر داخلہ شہزادہ عبدالعزیز بن سعود بن نایف نے ریاض میں ایک شامی وفد سے ملاقات کی، جس میں انسداد منشیات سمیت سیکیورٹی تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
شامی وفد میں نائب سربراہ انٹیلی جنس مؤفق دوخی اور انسداد منشیات کے ڈائریکٹر خالد عید شامل تھے۔
اس ملاقات میں دونوں فریقوں نے منشیات فروشوں کا سراغ لگانے اور ان کے خلاف کارروائی کے لیے مشترکہ اقدامات کو مزید مستحکم کرنے پر زور دیا۔
یہ مذاکرات سعودی عرب اور شام کے درمیان سیکیورٹی تعاون کو فروغ دینے اور بین الاقوامی جرائم سے نمٹنے کی کوششوں کا حصہ ہیں۔
شامی حکام نے ریاض میں جنرل ڈائریکٹوریٹ آف پبلک سیکیورٹی اور جنرل ڈائریکٹوریٹ آف نارکوٹکس کنٹرول کا دورہ بھی کیا، جہاں انہیں انسداد منشیات کی کارروائیوں، سیکیورٹی حکمت عملیوں، اور جدید ٹیکنالوجیز کے استعمال پر بریفنگ دی گئی۔
اس اجلاس میں شام کے کرمنل انویسٹی گیشن ایڈمنسٹریشن کے ڈائریکٹر مروان العلی سمیت دونوں ممالک کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
یہ ملاقات سعودی عرب کی علاقائی سیکیورٹی کو مستحکم کرنے اور منظم جرائم کے خلاف مشترکہ حکمت عملی اپنانے کی کوششوں کی عکاسی کرتی ہے۔
دوسری جانب شام میں بڑی سیاسی تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں۔ تقریباً 25 سال تک ملک پر حکومت کرنے والے بشار الاسد، 8 دسمبر کو دمشق پر مخالف گروپوں کے کنٹرول کے بعد روس فرار ہو گئے، جس کے ساتھ ہی 1963 سے اقتدار میں موجود بعث پارٹی کا دور ختم ہو گیا۔